رحیم یارخان کا انوکھا اسکول، محکمہ تعلیم پنجاب میں تعلیمی ایمرجنسی کے پول کھل گئے
رحیم یار خان 11 نومبر 2017
(عثمان شاہد سے نیوز وائس آف کینیڈا)
ٹھٹرتی سردی ،اسموگ اور دھند میں اسکول کے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ، کسی نے بھی نوٹس لینے کی زحمت نہیں کی،اسکول جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ،بچوں کا احتجاج
گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول چک 83 پی نیو کوٹسمابہ میں اسموگ،دھند اور ٹھٹرتی سردری میں طلباء و طالبات بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے جدید دور میں بھی کھلے آسمان تلے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور ہیں،
اسکول میں فرنیچرکی کمی ، واش رومز،ٹوٹی پھوٹی چاردیواری، میٹھے پانی سمیت تمام تر بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے،اسموگ ،دھند اور سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات متعلقہ حکام کی نااہلی کی وجہ سے نزلہ،زکام،کھانسی نمونیہ اور دیگرموسمی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ اسکول کی حاضری60سے کم ہو کر اب صرف 30رہ گئی ہے ، جس پر متعلقہ حکام کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی۔
اسکول کے کمروں کو دوبارہ تعمیر کروانے کا کہہ کر محکمہ تعلیم نے اسکول کے کمروں کو گروا دیا اور پھر دوبارہ تعمیر کا وعدہ بھول گئے ،ایک سال کا عرصہ گزر گیا کسی نے توجہ نہ کی اور طلبا و طالبات گرمی و سردی میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر تے رہے ،اسکول کے گراونڈ میں ٹینٹ لگا کر ہیڈ مسٹریس کا دفتر بنایا گیا جبکہ دیگر تمام کلاسسز کھلے آسمان تلے لگائیں گئی ، اسکول میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ سخت مشکلات سے دوچار ہیں اور کلاس رومز نہ ہونے اور بنیادی سہولیات نہ ہونے سے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہوکر رہ گیا ہے اسکول کے بچوں نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب اور سیکریٹری ایجوکیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوٹس لیکرا سکول کے کلاس رومز تعمیر کروائیں اور اسکول کے طلبہ کے مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں ،تاکہ بچے تعلیم حاصل کرسکیں ۔
محکمہ تعلیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رحیم یارخان ، مختیار حسین ،سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسی ماہ اسکول کی بلڈنگ کے ٹینڈرز ہو جائیں گے اور دسمبر میں کام شروع کر دیا گیا ،جبکہ کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے لئے ٹینٹ مہیا کر دیئے گئے ہیں۔۔