ٹرمپ چین پہنچ گئے,9 ارب ڈالر کے معاہدے
بیجنگ (اے ایف پی، دنیا مانیٹرنگ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ ملانیا ٹرمپ کے ہمراہ 3روزہ دورے پر چین پہنچ گئے ، اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان9 ارب ڈالر کے 20 معاہدوں پر دستخط ہوئے ۔ چینی صدر شی جن پنگ اور ان کی اہلیہ پینگ لیوان سے ملاقات کے بعد ٹرمپ اور ملانیا نے چین کی معروف ‘‘فاربڈن سٹی’’ کا دورہ کیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیرتجارت ولبر روس اور چینی نائب وزیراعظم وانگ یانگ نے گریٹ ہال آف دی پیپل میں ہونے والی تقریب میں ان معاہدوں پر دستخط کیے ، تاہم ان کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں۔ وانگ یانگ نے معاہدوں پر دستخط کے بعد کہا کہ یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات سے قبل وارم اپ ہونے کا ایک عمل تھا جبکہ آج دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی باضابطہ ملاقات میں مزید بڑے معاہدوں پر دستخط ہوں گے ، جن میں قدرتی گیس اور سویابین کی برآمدات بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیئول میں جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا امریکہ کے ضبط کا امتحان نہ لے ، جوہری ہتھیاروں کو غلط ہاتھوں میں نہیں دیکھ سکتے ، ہم امریکہ کے شہروں اور اس کے اتحادیوں کی تباہی کے خطرات ہرگز مول نہیں لے سکتے ۔ امریکی صدر نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام اور دھمکیوں کو دنیا کے امن کے لیے سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری آواز مہذب دنیا کی پُرامن آواز ہے ، دنیا میں دیرپا امن کے لیے عالمی طاقتوں کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ تمام ذمہ دار ملکوں کو شمالی کوریا کے اس تباہ کن رویئے کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے عالمی تنہائی سے دوچار کرنا چاہیے ۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیائی ممالک کے 12 روزہ دورے پر ہیں، وہ اب چین کے بعد ویت نام اور فلپائن جائیں گے ۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان نے ٹرمپ کے خطاب کے جواب میں شدید تنقید کرتے ہوئے امریکہ کو متبنہ کیا ہے کہ امریکیوں نے پاگل بڈھے کو صدارت سے نہ ہٹایا تو واشنگٹن کو تباہ کر دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس چیز کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ ہمارے شہروں کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دی جائیں اور ہمیں جوہری ہتھیاروں سے خوفزدہ کیا جائے ۔