Draft

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ بشری زمان نے کہا کہ ضلع گوجرانوالہ کے مصالحتی سنٹر میں 5 ماہ کے عرصہ میں قتل سمیت فیملی اور دیوانی نوعیت کے 365 مقدمات ریفر ہو ئے جس میں سے 260 میں صلح کرا دی گئی

گوجرانوالہ :-
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ بشری زمان نے کہا ہے کہ ضلع
گوجرانوالہ کے مصالحتی سنٹر میں 5 ماہ کے عرصہ میں قتل سمیت فیملی اور دیوانی نوعیت کے 365 مقدمات ریفر ہو ئے جس میں سے 260 میں صلح کرا دی گئی فیملی عدالتوس میں طلاق کے مقدمات دائر ہونے کے فوری بعد ناراض میاں بیوی میں صلح کروانے کیلئے مقدمات مصالحتی سنٹر بھجوانے کے لئے قانون سازی ہونی چا ہیئے مصالحتی سنٹرز اجڑے گھروں کو آباد کروانے میں اہم کرداراداکررہے ہیں۔
ان خیالات کاا ظہار انہوں نے مصالحتی سنٹر میں خرچہ نان و نفقہ کے ایک مقدمہ میں ناراض شوہر اور اس کی بیوی میں صلح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصالحتی سنٹرز میں طویل مقدمہ بازی کا مستقل خاتمہ ہو رہاہے گوجرانوالہ ضلع کی عدالتوں سے گذشتہ چار ماہ میں قتل سمیت دیگر فیملی اور دیوانی نوعیت کے 365 مقدمات صلح کیلئے مصالحتی سنٹر میں بھجوائے گئے۔ مصالحتی سنٹر کے جج اظہر قیوم نے 260 مقدمات میں صلح کروا دی۔ انہوں نے کہاکہ گوجر انوالہ میں مصالحتی سنٹر کا سفر کامیابی سے جاری ہے۔ سیشن جج بشری زمان نے بتایا کہ فیملی عدالتوں میں ہزاروں کی میں تعدا دمیں طلاق سمیت دیگر مقدمات زیر سماعت ہیں آٹھ یا دس عدالتیں بڑی تعداد میں مقدمات کا بوجھ نہیں اٹھا سکتیں۔ اس لئے طلاق کے مقدمات دائر ہونے کے فوری بعد صلح کیلئے مقدمات کو مصالحتی سنٹر بھجوانے بارے قانون سازی ہونی چا ہیئے۔ مصالحتی سنٹر میں فریقین اپناموقف بھی آسانی سے خوشگوار ماحول میں بتا سکیں گے جبکہ انہیں سمجھانے اور معمولی گلے شکوے دور کروانے میں آسانی ہو گی۔ جس سے گھر اجڑنے کی بجائے دوبارہ آباد ہو سکیں گے ۔ علاوہ ازیں مصالحتی سنٹر نے 50 لاکھ کے بوگس چیک کے مقدمہ میں ایک ہی روز میں فریقین میں راضی نامہ کروا دیا مصالحتی سنٹر کے جج کی کوششں سے ملزم عباس علی نے فاضل جج کی موجودگی میں 50 لاکھ کی رقم مدعیہ اور اس کے بھائی کے حوالے کر دی فریقین نے راضی نامہ ہونے پر ایک دوسرے کو گلے لگاکر رنجشیں بھلا دیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button