عبدالستار ایدھی کا مشن جاری رکھا ہوا ہے،غربت کی شرح بڑھنے سے ماں باپ اپنے بچوں کو ایدھی سنٹر چھوڑ جاتے ہیں ، بلقیس ایدھی
کراچی 28 اکتوبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
معاشرے میں غربت اور جہالت بہت بڑھ چکی ہے، بچوں کے دربدر ہونے سے ان میں ذہنی امراض پیدا ہوتے ہیں، گفتگو
بلقیس ایدھی نے کہا ہے کہ عبدالستار ایدھی کا مشن جاری رکھا ہوا ہے،غربت کی شرح بڑھنے سے ماں باپ اپنے بچوں کو ایدھی سنٹر چھوڑ جاتے ہیں ،معاشرے میں غربت اور جہالت بہت بڑھ چکی ہے، بچوں کے دربدر ہونے سے ان میں ذہنی امراض پیدا ہوتے ہیںمختلف علاقوں سے گزشتہ2 ماہ کے دوران 11کمسن گمشدہ بچوں کوراہگیروں نے ایدھی سینٹر اور پولیس کے حوالے کیا۔
کمسن بچوں کی عمریں4 سی7سال ہیں، بچوں میں4 بہن بھائی بھی موجود ہیں۔ زیادہ تر بچے تھانہ نارتھ کراچی، شریف آباد اور سرجانی ٹاؤن سے لائے گئے ہیں جبکہ ایک بہن بھائی کو حیدرآباد سے کراچی منتقل کیا گیا، عبدالستار ایدھی کی اہلیہ بلقیس ایدھی نے بچوں کو نارتھ کراچی سینٹر سے میٹھادر سینٹر منتقل کردیا۔بلقیس ایدھی نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت خاندانی منصوبہ بندی پر توجہ دے ،غربت کی شرح بڑھنے سے ماں باپ بچے چھوڑ دیتے ہیں،ایک وجہ شوہر کے انتقال کے بعد ماں کی دوسری شادی کرنا بھی ہے جس کے باعث اسے بچے چھوڑنے پڑجاتے ہیں،معاشرے میں غربت اور جہالت بہت بڑھ چکی ہے، بچوں کے دربدر ہونے سے ان میں ذہنی امراض پیدا ہوتے ہیں، ملک خوشحال بھی نہیں ہوسکتا، عبدالستار ایدھی کا مشن جاری رکھا ہوا ہے۔
ان کے سماجی کام ہمارے سامنے ہیں۔بلقیس ایدھی نے بتایا کہ ایدھی سینٹر میں لائے گئے بچوں میں شفیع اللہ ،سمیر، احمد، محمود، شفیع، ایشا، سفیان، شبانہ، عمر، علیشا اور سفیان شامل ہیں، بچوں نے ایدھی سینٹر میں اپنے نام خود انتظامیہ کو لکھوائے ہیں،گمشدہ بچوں کے اہلخانہ میںکسی نے تاحال رابطہ نہیں کیا ہے،2 روز قبل ایدھی سینٹر میں ایک خاتون 2بچوں کو چھوڑ کرگئی تھیں جو ایک روز بعد دوبارہ گھر لے گئی تھی،ان بچوںکو چھوڑ کر جانیوالے افراد نے شناختی کارڈ جمع نہیں کرایا ،کچھ بچے متعلقہ تھانے کے ذریعے قریبی سینٹر میں جمع کرائے گئے تھے۔