تہران :ایران طاقتور ملک‘ خطے میں اثر و رسوخ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے: صدر روحانی
تہران (اے پی پی+آن لائن+صباح نیوز) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا خطے میں اثرورسوخ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ ترک خبررساں ادارے کے مطابق روحانی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران اب خطے میں ایک طاقتور ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا عراق، شام، لبنان، شمالی افریقہ اور خلیج بصرہ میں ایران کے بغیر کوئی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو قدامت پسندوں اور اعتدال پسندوں کے درمیان کشمکش کا سامنا ہے لہذا ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کی اگر ہم ملکی نظام کو نقصان پہنچائیں گے تو اس سے ملک مضبوط ہوجائے گا بلکہ اس سے سارا نظام درہم برہم ہو جائے گا۔دریں اثناء اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب اسحاق آل حبیب نے اقوام متحدہ کی ترک اسلحہ اور بین الاقوامی سکیورٹی کی کمیٹی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے جائز دفاع اور سکیورٹی کی ضرورتوں کے پیش نظر روایتی ہتھیاروں سے لیس ہونا ہر ملک کا حق ہے انہوں نے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام صرف دفاعی نوعیت کا ہے اور اس کے میزائلوں کی رینج بھی اس کی سکیورٹی اور درپیش خطرات کے لحاظ سے مقرر کی گئی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ اس کے میزائل تجربات پوری قوت کے ساتھ اور قومی اور دفاع کے پروگرام کے تحت جاری رہیں گی اور اس پر کسی سے مذاکرات نہیں ہونگے ۔انہوں نے دنیا منجملہ مشرق وسطی میں فوجی اخراجات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ایٹمی ہتھیار اور عام تباہی پھیلانے والا دیگر اسلحہ مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا کی سکیورٹی کیلئے خطرہ ہے ۔علاوہ ازیں ایران نے کہا ہے کہ اس کا میزائل پروگرام صرف دفاعی نوعیت کا ہے اور اس کے میزائلوں کی رینج بھی اس کی سیکورٹی اور درپیش خطرات کے لحاظ سے مقرر کی گئی ہے۔اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب اسحاق آل حبیب نے اقوام متحدہ کی ترک اسلحہ اور بین الاقوامی سیکورٹی کی کمیٹی کے اجلاس میں کہا ہے کہ اپنے جائز دفاع اور سیکورٹی کی ضرورتوں کے پیش نظر روایتی ہتھیاروں سے لیس ہونا ہر ملک کا حق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ اس کے میزائل کے تجربات پوری قوت کے ساتھ اور قومی دفاع کے پروگرام کے تحت جاری رہیں گی اور اس پر نہ تو پہلے بات چیت ہوئی اور نہ ہی آئندہ اس پر کسی سے مذاکرات ہوں گے۔اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب نے مشرق وسطی میں فوجی اخراجات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ایٹمی ہتھیار اور عام تباہی پھیلانے والے دیگر اسلحہ مشرق وسطی سمیت پوری دنیا کی سیکورٹی کے لئے خطرہ ہیں۔