عمران خان کو سیہون مزار میں داخلے سے مبینہ طور پر روکنے کی کوشش
کراچی 23اکتوبر2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ، نیوز وائس آف کینیڈآ)
عمران خان کو سیہون مزار میں داخلے سے مبینہ طور پر روکنے اور پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین جھڑپ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کی ترجمان سندھ پولیس نے تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ عمران خان اور انکے ساتھ دیگر رہنماؤں کا سیہون درگاہ کا دورہ معمول سے ہٹ کر اور طے شدہ نہ ہونیکے باوجود متعلقہ ڈی سی نے چار گاڑیوں کی انٹری کروائی تاہم نجی مسلح گارڈز کو صرف درگاہ کے اندر داخل ہونے سے روکا گیا ۔جس پر مسلح گارڈز نےشور شرابا کیا اورپولیس کے خلاف نعرے بازی کی بعداذاں تمام پی ٹی آئی رہنماؤں بشمول شاہ محمود قریشی،علیم عادل شیخ اور عارف علوی نے درگاہ کی زیارت اور فاتحہ خوانی کی۔
انہوں نے مذید کہا کہ درگاہ سیہون شریف سیکیورٹی ایس او پی پر عمل درآمدی اقدامات کے باعث مسلح گارڈز کو مزار کے اندر داخل ہونے نہیں دیا جاتا جوکہ صرف اور صرف درگاہ کی سیکیورٹی کے جملہ اقدامات کو فول پروف بنانیکے لیئے ضروری اور لازمی امر ہ