برازیل ،ْبچوں سے جنسی رغبت کے الزام میں 108 افراد گرفتار
برازیلیا 23اکتوبر2017
( بشیر باجوہ، نیوز وائس آف کینیڈآ)
تفتیش کاروں کو بچوں کے جنسی استحصال کے متعلق تقریباً ڈیڑھ لاکھ پریشان کن تصاویر ملی ہیں ،ْ حکام
برازیل کی پولیس نے کہا ہے کہ انھوں نے لاطینی امریکہ میں بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والوں کے خلاف آج تک کے سب سے بڑے آپریشن میں 108 افراد کو گرفتار کیا ہے۔مشتبہ افراد کو برازیل کے دارالحکومت سمیت ملک کی 24 ریاستوں سے گرفتار کیا گیا۔وزیر انصاف ٹورکوٹو جارڈم نے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے افراد میں بچوں سے منسلک جنسی مواد کو کمپیوٹر اور موبائل پر شیئر کرنے والے گروہ کے افراد شامل ہیں ،ْیہ پولیس آپریشن چھ ماہ کی تفتیش کے بعد عمل میں آیاجس میں امریکہ اور یورپی ممالک کے امیگریشن کے حکام بھی شامل ہیں۔
تفتیش کاروں کو بچوں کے جنسی استحصال کے متعلق تقریباً ڈیڑھ لاکھ پریشان کن تصاویر ملی ہیں۔ان مواد کو ایسی ویب سائٹس سے حاصل کیا گیا ہے جسے ڈارک ویب کہا جاتا ہے اور جسے عام سرچ انجن ڈھونڈ نہیں پاتے ہیں۔گرفتار کیے جانے والوں میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار، سول سروینٹس اور فٹبال یوتھ کلبوں کے سربراہان شامل ہیں۔وزیر انصاف جارڈم نے کہا کہ بچوں میں جنسی زیادتی یا جنسی طور پر رغبت رکھنے والے افراد ایسی تکنیک کا استعمال کر رہے تھے جس سے وہ پولیس کی تفتیش سے بچ سکیں۔
انھوں نے کہا کہ انھوں نے غیرقانونی اور مجرمانہ تصاویر ملک کے دوسرے حصے میں موجود کسی دوسرے کے کمپیوٹر پر محفوظ کر رکھی تھیں یہاں تک بیرون ملک بھی محفوظ کررکھی تھیں۔انھوں نے کہا کہ عام طور پر جن کے کمپیوٹر پر یہ تصاویر سٹور تھیں انھیں اس بات کا علم نہیں تھا۔پہلے پہلے تفتیش کاروں نے مشتبہ بچوں سے جنسی زیادتی کے مواد شیئر کرنے والوں کو نشانہ بنایالیکن جب انھوں نے درجنوں کمپیوٹر، موبائل فونز، سی ڈیز اور ہارڈ ڈرائیوز پکڑے تو انھیں پتہ چلا کہ مجرمانہ سرگرمی میں شامل گروہ انٹرنیٹ پر شیئر کرنے کیلئے ’پورن‘ یا فحش مواد تیار کر رہے ہیں۔
ان فائلز میں بچوں کے جنسی استحصال کی پریشان کن تصاویر تھیں۔ بعض بچوں اور نوعمروں نے تفتیش کاروں سے اپنے والدین یا رشتہ داروں کی شکایت بھی کی۔