چھ ماہ کا وقت نیب کے لیےہے، سپریم کورٹ میں اپیل کا کوئی وقت تعین نہیں۔ مظہر عباس
اسلام آباد 20اکتوبر2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ، نیوز وائس آف کینیڈآ)
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر تجزیہ کار مظہر عباس نے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر پر فرد جُرم عائد ہونے سے متعلق رد عمل دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے سربراہ کے طور پر نواز شریف نے جو بھی کیا وہ سب کچھ اپنی جگہ رہے گا۔ لیکن ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ ان ریفرنسز کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس کے بعد دوبارہ یہ معاملہ سپریم کورٹ جائے گا اور سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کا حق موجود ہے۔
سپریم کورٹ نے نیب کو تو چھ ماہ کا وقت دیا تھا لیکن سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف دائر کی جانے والی اپیل سے متعلق وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ اس لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کیس مزید کتنی طوالت لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اب اہم بات یہ ہے کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا نواز شریف اتنے وقت تک اپنی پارٹی مسلم لیگ کو کنٹرول کر سکتے ہیں؟ کیا مسلم لیگ ن کے اندر جو بھی دراڑیں آئے گی وہ ان کو ختم کر سکیں گے؟ کیونکہ اس بات کا صحیح علم تو آئندہ الیکشن یا مارچ میں ہونے والے پارلیمنٹ کے الیکشن میں ہو گا۔
نواز شریف نے اپنے بیانات سے اپنے ووٹر کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔لہٰذا ان کے خلاف ریفرنسز اور ان ریفرنسز کے فیصلے آئندہ عام انتخابات میں یہ فیصلہ کریں گے کہ کیا ان ریفرنسز اور اور مقدمات سے مسلم لیگ ن یا نواز شریف کے ووٹر پر کوئی اثر ہوا یا نہیں۔ اور یہ بھی کہ کس حد تک لوگ عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کرتے ہیں۔