پاکستان

تبدیلی سرکار ہوشیار باش، صحت کا مذاق اورغیرسیاسی پولیس

پشاور 19 اکتوبر2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ، نیوز وائس آف کینیڈآ)
تحریک انصاف کی حکومت میں اور پشاور کے سب سے بڑے ہسپتال ،حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں، DEAN HMC ، ڈاکٹر نور وزیرکی جانب سے اپنے منظور نظر شخص (قدرت اللہ)کو بغیر MBBS کی ڈگری کے ٹرینی میڈیکل آفیسر کے عہدے پر تعیناتی،مریض کی زندگیوں سے کھیلنے کے کھلی آزادی اور سرکاری رہائش دینے کا ایک بہت بڑا سکینڈل منظرعام پہ آیا ہے۔
Dean HMC ڈاکٹر نور وزیر پی ٹی آئی حکومت اور نوشیرواں برقی کا لگایا گیا DEAN ھے۔ قدرت اللہ جو کہ نہ تو ڈاکٹر ہے اور نہ ڈسپنسر ہے،لیکن خود کو ڈاکٹر بتاتا ہے، اس نے 2015 میں میٹرک امتحان پاس کیا ہے اور اس کہ بعد سیدھا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سینئر ٹی ایم او کے عہدے پہ تعینات کیا گیا ہے جو مریضوں کا علاج بھی کرتا ہے، دوائیاں بھی لکتا ہے٬ او پی ڈی بھی چلاتا ہے اور گیسٹرو انٹرولوجی میں بھی علاج معالجے کی خدمات دے چکا ہے، اور سرکاری رہائش گاہ بھی استعمال کر رہا ہے، وہ بھی میٹرک کی تعلیمی بنیاد پہ۔
موصوف پہ خواتین مریض اور خواتین تیما دار عورتوں کے ساتھ بداخلاقی اور چیڑ چار جیسے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہے لیکن ہر بار ہسپتال dean ڈاکٹر نور وزیر صاحب کی سفارش پہ چو ٹ جاتا ہے۔ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد پتہ چلا کہ یہ شخص ڈاکٹر نہی ہے اور جب نور وزیر صاحب کو ٹیلیفون پہ اطلاع دی گئی تو انہوں نے بات کو ٹال دیا جو کہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ بھی اس معاملے میں شریک جرم ہے۔رات کو پولیس نے قدرت اللہ کو گرفتار کیا لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق آج اس کو سیاسی مداخلت پہ چھوڑ دیاگیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ جب ہسپتال کا ڈائریکٹر خود اس قسم کے کاموں میں ملوث ہو اور پولیس بھی کچھ نہ کرے تو غریب عوام کہاں جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button