پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ون ڈے آج کھیلا جائے گا
ابوظبی: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ون ڈے بدھ کو ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔
ناکامیوں کی دلدل میں دھنسے آئی لینڈرز یواے ای میں بھی باہر نہ نکل سکے اور دونوں میچزمیں مات کھائی، گزشتہ 30برس کے دوران پہلی بار سری لنکا کوون ڈے فارمیٹ میں مسلسل 9ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس صورتحال کی ذمہ دار زیادہ تر بیٹنگ رہی ہے۔ ابوظبی میں دوسری ناکامی کے بعد 5میچز کی سیریز میں پاکستان کو 3-0سے فیصلہ کن برتری حاصل ہوجائے گی۔
دوسری طرف گرین شرٹس نے اگرچہ دونوں مقابلوں میں کامیابی حاصل کی لیکن دوسرے میچ میں بیٹنگ کی ناکامی نے خطرے کی گھنٹی بجائی، ٹاپ اور مڈل آرڈر فلاپ ہونے کے بعد بابر اعظم نے یواے ای میں مسلسل 5ویں سنچری بناکر ٹیم کو سنبھالا دیا، شاداب خان نے بھی بھرپور ساتھ دیا، اس بار گرین شرٹس استحکام کے متلاشی ہونگے، بابر اعظم ایک بار پھر امیدوں کا مرکز ہونگے۔
دونوں میچز میں ناکام اوپنر احمد شہزاد کی فارم میزبان ٹیم کیلیے تشویش کا باعث ہے، فخر زمان کا وکٹ پر قیام ٹیم کیلیے اہم ہوگا، پہلے میچ میں بہتر کارکردگی دکھانے والے محمد حفیظ اور شعیب ملک بھی کارکردگی میں تسلسل لانے کیلیے فکر مند ہونگے جب کہ دونوں میچز میں رنز نہ بناپانے والے کپتان سرفراز احمد بھی بیٹ سے گرد اتارنے کی کوشش کریں گے۔
عماد وسیم کو بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ٹیم پر بوجھ نہیں، حسن علی، رومان رئیس اور جنید خان پر مشتمل پیس بیٹری بھرپور قوت کیساتھ حریف کے ہوش اڑانے کیلیے بیتاب ہے، تینوں نے اب تک سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہم مواقع پر وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ لیگ اسپنر شاداب خان سلو پچ پر ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب سیریز بچانے کیلیے فکر مند سری لنکن بیٹسمین غلطیوں سے سبق سیکھ کر بہتر پرفارم کرنے کا عزم لیے میدان میں اترینگے،جارح مزاج ڈکویلا سے بہتر آغاز فراہم کرنے کی توقعات وابستہ ہونگی، کپتان اپل تھارنگا ے دوسرے ون ڈے میں سنچری سے فارم میں واپسی کا اعلان کردیا، لاہیرو تھریمانے پہلے مقابلے میں ففٹی کے بعد گزشتہ میچ میں ناکام رہے، ان کی اننگز بھی اہم ہوگی، کوشل مینڈس کا بیٹ مسلسل خاموش ہے، گزشتہ 12اننگز میں کوئی ففٹی نہیں بناپائے، اس بار بھی پلیئنگ الیون کا حصہ بنے تودباؤ میں ہونگے، محدود اوورز کی کرکٹ میں ٹیسٹ سیریز کی عمدہ کارکردگی نہ دہراپانے والے دنیش چندیمل دفاعی خول سے باہر نکلنے کی کوشش کریں گے۔
ملندا سری وردانا اور تھسارا پریرا بھی اپنی صلاحیتوں کا اظہار نہیں کرپارہے اور آئی لینڈرزکیلیے ان کی فارم تشویش کا باعث ہے، پیسرز لاہیرو گامگے کی چابکدستی اور سورنگا لکمل کا تجربہ میزبان ٹیم کیلیے پریشانیاں پیدا کرسکتا ہے، موسم گرم اور مرطوب رہے گا، بڑے اسکور کی توقع کم ہے۔
یاد رہے کہ یو اے ای میں پاکستان گذشتہ دونوں سیریز میں سری لنکا کو 3-2 (2013) اور 4-1 (2011) میں شکست دے چکا ہے۔ نروشن ڈیکویلا کو ایک ہزار ون ڈے رنز مکمل کرنے کیلیے مزید 87 رنز درکار ہیں، اگر وہ اپنی اگلی اننگز میں یہ اسکور بنالیتے ہیں تو اس سنگ میل پر پہنچنے والے سری لنکا کے تیز ترین کھلاڑی بن جائینگے۔