کراچی ائیرپورٹ حملہ کیس میں ملوث سہولت کار سرمد صدیقی پرویز مشرف کی پارٹی میں شامل ہوگیا
کراچی 11 اکتوبر
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ایس ایس پی راجہ عمر خطاب نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ آج مختلف ٹی وی چینل اور گروپس میں ایئرپورٹ حملہ کیس میں ملوث سہولت کار سرمد صدیقی کی طرف سے سی ٹی ڈی اور میرے خلاف خبر چلائی گئی ہے۔ لہذا چند حقائق بیان کرنا ضروری ہے۔ راجہ عمر خطاب نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی جناح ایئرپورٹ پر جو خود کش حملہ ہواتھاجس کے بعد پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے آپریشن ضرب عزب کا آغاز پاک فوج نے شروع کیا تھا۔
اس کی تفتیش کے دوران ایک 9mm پستول مرنے والے دہشت گرد کی جیکٹ سے برآمد ہواتھا۔ تمام ادارے اس حملہ میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس پستول کے نمبر کی مدد سے اور انتھک محنت کے بعد میری ٹیم نے دہشت گردوں کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کا سراغ لگایا تھا اس گروہ کا سر غنہ سرمد صدیقی نکلا تھا۔ سر مد صدیقی ایک بد نام زمانہ شخص ہے اور اپنے کالے دھندوں کے لیے طارق روڈ یونٹ کے کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے لڑکوں کو استعمال کرتا تھا۔
سرمد صدیقی نے شہداد کوٹ سے جعلی اسلحہ لائسنس بنواکر اور اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے صدر کراچی کی مارکیٹ سے 40سے زیادہ پستول خرید کر لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ کے انتہائی مطلوب دہشت گرد ملک ممتاز کے ذریعہ بلوچستان کے وڈھ علاقے بھجوائے تھے۔ کراچی ایئر پورٹ کے حملہ آور وڈھ سے ہی آئے تھے۔ گرفتاری کے وقت مذکورہ پستول کا لائسنس سرمد صدیقی اور اس کے ساتھیوں سے برآمد ہوا تھا۔
ملزم سر مد صدیقی کو عدالت کے روبرو گواہان نے شناخت بھی کیا تھا۔ ملزم جب ضمانت پر رہاہواتو سی ٹی ڈی اس کا علم نہیں تھا اور نا ہی میری کسی ٹیم نے اس کو رہائی کے بعد حراست میں لیا تھا۔ ملزم کو اچھی طرع معلوم ہے کہ اس کو اگر کسی نے جیل سے رہائی کے بعد حراست میں لیا تھا تو وہ کون لوگ تھے۔ راجہ عمر خطاب نے مزید بتایا کہ اس وقت ملزم اپنے آپ کو اور آپنے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے نا صرف عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ سیاسی طور پر جنرل پرویز مشرف کی پارٹی میں بھی شامل ہوگیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کا نام 4 شیڈول میں ہونے کے باوجود اس پر علاقہ پولیس نے اب تک ضمانت طلب نہیں کی ہے آخر کوئی تو ہے جو اس کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ مناسب وقت پر اسکی بھی نشاندہی کرونگا۔ ملزم سرمد صدیقی عدالتوں میں پٹیشن لگواکر نہ صرف سی ٹی ڈی کے افسران اور اہلکاروں کو بلیک میل کر رہا ہے بلکہ اپنے ائیرپورٹ حملہ کے مقدمہ پر بھی اثر انداز ہونا چاہتاہے۔