ایڈیٹرکاانتخاب

سابق سربراہ آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان خاصے مطمئن تھے کہ جمعرات کو ایسا واقعہ پیش آیا کہ انہیں استعفیٰ دینا پڑا، ہارون الرشید کا دعویٰ

لاہور 10 اکتوبر
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
معروف تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئیلیفٹیننٹ جنرل رضوان خاصے مطمئن تھے کہ جمعرات کو ایسا واقعہ پیش آیا کہ انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔تفصیلات کے مطابق آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان کے اچانک استعفیٰ کو لے کر ملک میں خاصی چہ میگوئیاں جاری و ساری ہیں ۔گو کہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان تمام افواہوں کی تردید کر چکے ہیں لیکن پھر بھی قومی میڈیا میں انکی اچانک ریٹائرمنٹ کے چرچے اپنے عروج پر ہیں ۔
اس حوالے سے معروف اور سئنیر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان کی ریٹائرمنٹ انکی ذاتی وجوہات پر نہیں ہوی بلکہ اندر کی کہانی کچھ اور ہے ۔سابق لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کی کراچی میں بطور ڈی جی رینجرز تعیناتی اور کارکردگی اس قدر شاندار تھی کہ جب میں نے ایک سابق آرمی چیف سے پوچھا کہ کیا یہ لیفٹیننٹ جنرل بن جائیں گے تو ان کے الفاظ تھے کہ اگر یہ نہ بنے تو پھر کون بن سکتا ہے، مگر آئی ایس آئی چیف بنتے ہی ان کی صلاحیت پر شک و شبہے کا اظہار کیا گیاجبکہ کچھ اور بھی تحفظات ان سے متعلق تھے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کےساتھ ان کی ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو سکی۔
جمعرات کی شام تک سابق لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختربہت خوش تھے اور انہوں نے ایک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کیلئے رجسٹریشن بھی کرائی اور اس حوالے سے اپنے دوستوں سے مشاورت کا عمل جاری رکھے ہوئے تھے،جمعرات کے بعد کوئی واقعہ ہوا ہے جس کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں اور جو کچھ سوشل میڈیا پر آرہا ہے اس بارے میں میں نے پتا کروایا ہے وہ قابل اعتبار نہیں، جب تک اس واقعہ کے بارے میں معلوم نہیں ہو جاتا تب تک ہم اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button