صحافیوں اور ملازمین کی معاشی اور پیشہ وارانہ حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کل ہو گی
اسلام آباد 10 اکتوبر
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
الیکٹرانک میڈیا میں کام کرنے والے صحافیوں اور ملازمین کی معاشی اور پیشہ وارانہ حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے اسلا م آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کل ہو گی۔ جسٹس عامر فاروق سماعت کریں گے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب کے سابق صدر فاروق فیصل خان کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں وفاق ، ور وزارت اطلاعات و نشریات ، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسو سی ایشن اور پمرا کو فریق بنا یا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چینلز میں کام کرنے والے صحافیوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی اور دیگر اقدامات کیے جائیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ سیکڑ میں کام کرنے والے الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کو ملازمت کے حوالے سے کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے اور وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے شدید زہنی دباو ¾اور بے یقینی کی کیفیت سے دوچار ہیں۔ کئی چینلز میں کام کرنے والے عامل صحافیوں کو تنخواہ بھی بروقت ادا نہیں کی جاتی اور جب چاہے نوکری سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات کو الیکڑانک میڈیا کے صحافیوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کا حکم دیا جائے۔ یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ جس وقت تک الیکٹرانک میڈیا کے لیے کوئی علیحدہ قانون سازی نہیں کی جاتی اس وقت تک پرنٹ میڈیا کے لیے بنائے جانے والے قوانین کا اطلاق الیکٹرانک میڈیا پر بھی کیا جائے۔
درخواست گزار فاروق فیصل خان کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا کے ورکرز کے لیے یہ درخواست دو ہزار چودہ میں دائر کی گئی تھی ۔ تاہم وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے تین برس کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد ابھی تک عدالت میں جواب داخل نہیں کرایا گیا ہے۔ فاروق فیصل خان کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ اس کیس کا جلد فیصلہ کیا جائے اور وزارت اطلاعات کو عدالتی حکم کے تحت جلد جواب داخل کرنے کا دوبارہ حکم جاری کیا جائے۔
الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ صحافیوں سے درخواست ہے کہ وہ اس اہم کیس کی سماعت کے موقع پر یکجہتی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے منگل کی صبح ساڑھے آٹھ بجے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچیں۔