جماعت اسلامی کے بانی رکن امیر خان تحریک انصاف میں شامل
بونیر 3 اکتوبر
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
تورورسک میں جماعت اسلامی کے بانی رکن امیر خان نے 50سالہ رفاقت ختم ۔ جبکہ ان کے فرزندبزم شاہین کے سابق ڈویژنل صدر اور الخدمت فاونڈیشن عشیزئی کے عہدے پر فائز رہنے والے ارشاد خان ایڈوکیٹ نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ریا ض خان اور ضلعی اپوزیشن لیڈر حاجی صدیق اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آئے روز لوگ جوق درجوق پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں۔
ان لوگوں کو یہ اندازہ ہورہا ہے کہ پی ٹی آئی وطن عزیز کے واحد محب وطن پارٹی ہے اور آج تک جتنے پارٹیاں یہاں پر سیاست میں آئے ہیں۔یا اقتدار کر گئے ہیں۔انہوں نے اپنے مفادات ،بنک بلنس،اپنے پراپرٹیاں بنانے اور اپنے خاندان کو مراعات کے علاوہ غریب عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔سی لئے اب یہ لوگ بیدار ہوچکے ہیں۔اور تحریک انصاف میں اپنے خوابوں کی تکمیل کیلئے رو بروز جوق درجوق شمولیت کا اعلان کرتے چلے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی محرومیوں کا ازالہ صرف اور صرف تحریک انصاف میں ہورہا ہے۔کیونکہ آج تک ان لوگوں کے سرکاری اداروں میں کوئی کام کرپشن اور سفارش کے بغیر نہیں ہورہاتھا۔جبکہ ان اداروں میں خان خوانین کی مداخلت بھی عروج پر تھی۔اب نہ اداروں میں خان خوانین کے مداخلت ہوسکتی ہے اور نہ غریب کی حق تلفی۔2018کا الیکشن غریب عوام کی تقدیر بدلنے کا الیکشن ہوگا۔
کیونکہ اس الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف فل پاور میں وفاق اور صوبے میں حکومت بنا کر پاکستان کے پوری عوام کو ان کا حق اپنے دہلیز پر دیںگے۔ان کے علاوہ تقریب سے ڈویژنل سینئر نائب صدر امیر الامان،انصاف لائیر فورم کے صدر سلطان زیب ایڈوکیٹ ،بحراد خان،انعام الرحمن ایڈوکیٹ،حبیب اور بختیار علی نے بھی خطاب کیا۔ اور کہا کہ 8اکتوبر کو سواڑی کے مقام پر پی ٹی آئی بونیر بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
جس سے عمران خان خطاب کریں گے۔اس لئے عوام کو اس جلسے میں بھر پور شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔انشاء اللہ یہ جلسہ بونیر کا تاریخ بدل دیں گے۔پی ٹی آئی کے جلسے اور عمران خان کے دورہ بونیر کا سن کر مخالفین پر خوف طاری ہوا ہے۔انشاء اللہ بونیر کو جاگیر داری سیاست سے آزاد کرا کر دم لیں گے انہوں نے اس موقع پر نئے شامل ہونے والوں کا شکریہ ادا کر کے ان کی شمولیت کو نئے پاکستان کیلئے سنگ میل قرار دیا۔