اطالوی خاتون نے خود سے ہی شادی رچا لی
روم: اٹلی میں ایک خاتون نے ایک پرتعیش تقریب میں خود سے ہی شادی کر لی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کی 40 سالہ فٹنس ٹرینر لائرہ میسی نے ایک پر وقار تقریب میں خود سے ہی شادی رچائی، تقریب میں لائرہ میسی نے روایتی سفید جوڑا پہن رکھا تھا جب کہ تین منزلہ کیک، برائڈ میڈز اور 70 مہمان بھی اس تقریب کا حصہ تھے۔ لیکن اس شادی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
لائرہ میسی کا کہنا ہے کہ ہم سب کو پہلے خود سے پیار کرنا ہو گا کیونکہ ہم دوسروں کے بغیر بھی اپنی زندگی خوشگوار گزار سکتے ہیں۔ مگر یہ اس بڑھتے ہوئے رجحان کی علامت ہے کہ بہت سے لوگ اب خود سے شادی کرنے لگے ہیں۔ لائرہ کے اس عمل کو ’سولو گیمی‘ کہا جا رہا ہے۔
لائرہ میسی کا کہنا ہے کہ خود سے شادی کرنے کا خیال انہیں دو سال پہلے اس وقت آیا جب ان کی ایک 12 سالہ طویل دوستی کا خاتمہ ہوا۔ لائرہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے عزیز و اقارب سے کہا تھا کہ اگر 40 سال کی عمر تک مجھے کوئی ساتھی نہ ملا تو میں خود سے ہی شادی کر لوں گی۔ اگر کسی دن مجھے کوئی مرد ملتا ہے جس کے ساتھ میں اپنا مستقبل پلان کر سکتی ہوں تو بہت اچھی بات ہے مگر میری خوشی اس پر منحصر نہیں ہے۔
لائرہ نے مزید کہا کہ وہ پہلی اطالوی خاتون ہیں جس نے خود سے شادی کی ہے۔ مئی میں ایک اطالوی مرد نولو ریگوئیرہ نے بھی خود سے شادی کی تھی۔ بہت سے لوگوں نے لائرہ کو خود سے شادی کی مبارکباد دی جب کہ کچھ لوگوں نے ایسے پاگل کہا اور افسوس کا اظہار کیا۔ گزشتہ ماہ خود سے شادی کرنے والی ایک برطانوی خاتون نے بتایا کہ لوگ انہیں ’افسوس ناک فیمنسٹ‘ پکارتے ہیں۔
یاد رہے کہ خود سے شادی کرنے کی بازگشت 1993 سے سنائی دے رہی ہیں اور اس حوالے سے امریکا میں ایک ویب سائٹ ’آئی میریڈ می‘ سیلف ویڈنگ کٹز فراہم کرتی ہے جب کہ کینیڈا میں بھی ایک ایجنسی ’میری یوئر سیلف وینکوور‘ ایک سال سے زیادہ عرصے سے کام کر رہی ہے جس کا کہنا ہے کہ اپنے غیر شادی شدہ ہونے کا جشن منائیں۔