انٹرنیشنل

امریکا نے معاہدہ ختم کیا تو یورینیئم افزودگی شروع کردینگے ، ایران

تہران(نیوز وی او سی)ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا نے معاہدہ ختم کیا تو یورینیئم افزودگی شروع کردینگے ، ہم نے ایٹمی ٹیکنالوجی بہتر بنائی ہے ، صرف پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں،یورپ معاہدہ زندہ رکھنے میں کردار ادا کریگا،امریکی صدر نے ناقابلِ پیش گوئی ہونے کو بطور پالیسی اپنا رکھا ہے ، وہ ناقابلِ اعتبار بنتے جا رہے ہیں،یورپ کو قیادت سنبھالنی چاہیے ،امید ہے ٹرمپ کانگریس کو فیصلہ کرنے دیں گے ۔ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا نے معاہدہ ختم کیا تو ایران یورینیئم کی افزدوگی، سینٹری فیوجز کی تعداد اور پلوٹونیئم کی تیاری پر عائد پابندیوں کی پاسداری نہیں کرے گا۔تاہم انھوں نے اصرار کیا کہ ایران ایٹمی توانائی کو صرف پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے نیویارک میں فنانشل ٹائمز اور گارڈین کو بتایا کہ میرا اندازہ یہ ہے کہ ٹرمپ معاہدہ ختم کرنے کی تصدیق نہیں کریں گے اور وہ کانگریس کو فیصلہ کرنے دیں گے ۔اس معاہدے کے تحت ایران کو اجازت ہے کہ وہ تحقیق جاری رکھے ۔ اس لیے ہم نے اپنی ٹیکنالوجی بہتر بنائی ہے ۔ انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے متعلق کہا میں سمجھتا ہوں کہ انھوں نے ناقابلِ پیش گوئی ہونے کو بطور پالیسی اپنا رکھا ہے ، اب وہ ناقابلِ اعتبار بھی بنتے جا رہے ہیں۔ انھوں نے اس معاہدے کے الفاظ، روح اور ہر چیز کی مخالفت کی ہے ۔جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے پاس موجود راستوں کا انحصار اس بات پر ہے کہ بین الاقوامی برادری امریکا سے کیسے نمٹتی ہے ۔ اگر یورپ، جاپان، روس اور چین امریکا کے ساتھ جانے کا فیصلہ کریں تو پھر میرے خیال سے معاہدہ ختم ہو جائے گا۔انھوں نے مزید کہاکہ یورپ کو قیادت سنبھالنی چاہیے ۔ یورپی یونین کے حکام نے کہا ہے کہ اگر امریکا دوبارہ پابندیاں عائد کر دیتا ہے تو وہ ایران میں اپنے مفادات کا قانونی طریقے سے تحفظ کر سکتے ہیں اور انھیں امید ہے کہ یورپ اس معاہدے کو زندہ رکھنے میں کردار ادا کرے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button