ایڈیٹرکاانتخاب

کالعدم تنظیموں سے پارلیمنٹیرین کے رابطوں کا انکشاف

اسلام آباد 29 ستمبر
(بشیر باجوہ بیوروچیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس کا انعقاد، دوبارہ تحقیقات کے لئے وزارت داخلہ کو احکامات دیدیے گئے ہیں۔ اطلاعات و نشریات کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بھی وضاحت مانگ لی
کالعدم تنظیموں سے پارلیمنٹیرین کے رابطوں کا انکشاف ۔ وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس کا انعقاد ہوا ہے۔ دوبارہ تحقیقات کے لئے وزارت داخلہ کو احکامات دیدیے گئے ہیں۔ اطلاعات و نشریات کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بھی وضاحت مانگ لی ہے۔ معلومات کے مطابق انٹیلی جنس بیورو نے تحقیقات کر کے وزیراعظم کو ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں پنجاب سمیت ملک بھر کے درجنوں پارلیمنٹیرین کے کالعدم تنظیموں سے گہرے روابط ہیں۔
ملک کے با اثر پارلیمنٹیرین کی فہرست پہنچتے ہی وزیراعظم ہاؤس میں ایک اجلاس کا انعقاد ہوا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ معاملہ پر ایک بار پھر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اب کی بار وزارت داخلہ کو نگرانی کرنے کا بھی ٹاسک دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جمعرات کو وزارت اطلاعات و نشریات کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور وہاں بھی اس معاملہ کی مزید وضاحت طلب کی گئی ہے وار اس موقع پر کمیٹی میں بھی چند ایسے ارکان تھے جو کہ ممبرز تھے وہ بھی کالعدم تنظیموں سے روابط میں ملوث تھے۔
خفیہ ادارے کی جانب سے 37پارلیمنٹیرین کی جو فہرست پیش کی گئی ہے ان میں مرتضیٰ جاوید عباسی، راجہ جاوید اخلاص، میاں محمد فاروق، عنسہ بی بی ، نجف عباس سیال، چوہدری عبدالرحمن ، میاں طارق محمود، چوہدری آرامگان سبحانی، زاہد حامد، شازیہ مبشر، سردار محمد عرفان ڈوگر، بلال احمد ورک، شیراز کول ، معین وٹو، سکندر حیات بوسن، عبدالرحمن خان کانجو، محمد خان ڈھاہ، سید عمران احمد شاہ، سید اختر شاہ گیلانی، سردار امجد فاروق خان کھوسہ، حافظ عبدالکریم، سردار اویس احمد خان لغاری،سینیٹر ظفر اللہ خان ڈھانڈلہ اور سینیٹر جاوید عباسی کے نام شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سہولتکاروں اور صوبائی پارلیمنٹیرین کے حوالے سے جامع رپورٹ ترتیب دیدی ہے جن کو بہت جلد بے نقاب کیا جائے گا۔ کالعدم تنظیموں سے روابط پر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں نہ صرف رکاوٹ ہے بلکہ نیشنل ایکشن پلان کو غیر فعال کر کے رکھ دیا گیا ہے۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button