نواز شریف کی وطن واپسی ؛ حامد میر نے نیا انکشاف کر دیا
اسلام آباد/مری 25 ستمبر
(بشیر باجوہ بیوروچیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ نواز شریف کے پاکستان واپس آنے سے پاکستان میں نئی بحث کا آغاز ہو گا اور وہ یہ ہے کہ پاکستان کے جو سیاسی رہنما ہیں وہ اپنے آپ کو عدالت کے سامنے پیش کرتے ہیں لیکن ڈکٹیٹرز خود کو عدالتوں کے سامنے پیش نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سابق وزیرا عظم نواز شریف اورسابق صدر آصف علی زرداری تو عدالتوں کے سامنے پیش ہوتے ہیں لیکن جنرل (ر) پرویز مشرف پیش نہیں ہوتے۔
پرویز مشرف کو ملک سے باہر بھیجنے میں نواز شریف اور چودھری نثار کا بھی ہاتھ تھا۔ چودھری نثار کے الفاظ تھے کہ مشرف چار چھ ہفتے میں واپس آ جائیں گے۔ اب جب نواز شریف عدالتوں کے سامنے پیش ہوں گے تو چودھری نثار سے بھی اس بات کا جواب لیا جائے گا کہ سیاسی رہنما تو عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں ، آپ نے کہا تھا کہ مشرف چار چھ ہفتے میں واپس آجائے گا تو اب تک وہ واپس کیوں نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے مسلم لیگ ن کو سیاسی فائدہ ہو گا۔لیکن اب مسلم لیگ ن کے لوگ دو طرح کی سیاست نہیں کر سکتے ۔ ایسا نہیں ہے کہ شاہد خاقان عباسی اورخواجہ آصف کہیں کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کچھ اور کہیں۔ اب مسلم لیگ ن کو ایک فیصلہ کرنا ہو گا۔