اثاثہ جات ریفرنس،اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس کی سماعت 27 ستمبر تک ملتوی، عدالت نے روزانہ سماعت کا عندیہ دیدیا
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن)اسلام آباد کی احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت،نیب کورٹ کے جج محمد بشیر نے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا عندیہ دے دیا ،تیاری کیلئے زیادہ مہلت نہیں دے سکتے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی،اسحاق ڈار اپنے وکلاءکے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ،سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈارکے لاہوراوراسلام آباد کے گھروں پرچھاپے مارے لیکن وہ نہ ملے اورآج اچانک عدالت میں پیش ہوگئے ہیں، ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کئے جائیں،جس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس 23 والیم پر مشتمل ہے جن کو پڑھنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے، جو احتساب عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہمیں ڈے ٹو ڈے کیس کی سماعت کرنا ہے اس لئے زیادہ وقت نہیں دے سکتے.
احتساب عدالت کے جج نے اسحاق ڈار کے وکیل سے استفسارکیا کہ وارنٹ ابھی موجود ہیں مچلکے داخل کیوں نہیں کرائے؟ ،جس پر مدعی کے وکیل نے کہا کہ ضمانتی مچلکے ساتھ لے کر آئے ہیں جمع کرادیتے ہیں، اسحاق ڈار کی جانب سے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرادیئے گئے،عدالت نے وزیر خزانہ پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور ریفرنس کی نقول بھی فراہم کر دی گئیں ،اسحاق ڈار کی عدالت میں حاضری بھی لگائی گئی ۔