تمام بڑی جماعتوں نے قبل از وقت انتخابات کاعمران خان کا مطالبہ مسترد کر دیا
اسلام آباد 25 ستمبر
(بشیر باجوہ بیوروچیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
، حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیئے‘ سراج الحق،مطالبہ ہوا میں لکھی تحریر ہے ‘ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی قبل از وقت انتخابات کی حمایت نہیں کرتی‘ قمر زمان کائرہ
عمران خان کو وزیر اعظم بننے کی بہت جلدی ہے‘ جے یو آئی (ف) قبل از وقت انتخابات کی وجہ بتائی جائے ‘ اے این پی
ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کرانے کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مطالبہ ہوا میں لکھی ہوئی تحریر کے مترادف ہے،عوام کے پانچ سال کے لئے دیئے گئے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے ، حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنے دی جائے، عمران خان کو وزیر اعظم بننے کی بہت جلدی ہے مگر اس کے لئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں ۔
اتوار کو عمران خان کی جانب سے ملک میں قبل از وقت انتخابات کرائے جانے کے مطالبے پر پاکستان پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم، عوامی نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی، جمیعت علماء اسلام سمیت دیگر جماعتوں نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔ ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاکہ حکومتوں کو وقت پورا کرنے دیا جائے۔
عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہاکہ قبل از وقت انتخابات کی وجہ بتائی جائے،جمہوریت میں عوام نے پانچ سالوں کے لئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیا ہے، عمران خان کے پاس کے پی میں حکومت ہے وہ پہلے خود حکومت چھوڑے پھر مطالبہ کرے،اس سے قبل استعفی دے کر دوبارہ ایوان میں آکر بیٹھ گئے تھے، پی پی پی کے صوبائی صدر قمرزمان کائرہ نے عمران خان کی قبل از وقت انتخابات کی منطق کی بے تکی قرار دے کر کہا کہ پانچ سال حکومت کرنے کا حق عوام نے دیا ہے، پیپلز پارٹی قبل از وقت انتخابات کی حمایت نہیں کرتی۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات عمران خان کی خواہش ہوسکتی ہے ، انہیں اس خواہش سے نہیں روکا جاسکتا،ان کو وزیر اعظم بننے کی بہت جلدی ہے، لیکن وزیر اعظم بننے کے لئے بہت پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔جے یو آئی اس مطالبہ کی حمایت نہیں کرتی۔ ایم کیو ایم پاکستان کی سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا کہ عمران خان کوئی بات قبل از وقت کر دیتے ہیں اور کوئی بات وقت گزر جانے کے بعد کرتے ہیں، عام انتخابات میں چند ماہ رہ گئے ہیں ایسے میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ عجیب لگتا ہے،وہ یہ مطالبہ آخر کس سے کر رہے ہیں، کیا حکومت ان کے مطالبے پر حکومت توڑ دے گی،کیا حکومت اتنی بے وقوف ہے، یہ مطالبہ ہوا میں لکھی ہوئی تحریر کے مترادف ہے ۔
پی پی پی کی سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ جمہوری عمل میں سول حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنی دی جانی چاہیئے ، مختلف صوبوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، ملک میں کوئی ہنگامی حالت نہیں ہے کہ قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں،ہم نے 2013کے انتخابات کو تحفظات کے باوجود قبول کیا۔ جمہوریت کو پھلنے پھولنے کے لئے سویلین حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے۔پانچ سالہ آئینی مدت ہے اس کو پورا کرنا چاہیئے۔