تحریک انصاف کراچی کی تنظیم دو ھڑوں میں تقسیم ہوگئی
کراچی 24 ستمبر 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
تحریک انصاف کراچی کی تنظیم دو ھڑوں میں تقسیم ہوگئی ،ناراض عہدیداران اور کارکنان کی جانب سے احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کی دھمکی
عمران خان کی ہدایت پر کل شام مرکزی رہنما اسد عمر کراچی پہنچ کر تحریک انصاف کراچی کے عہدیداران اور کارکنان سے مذاکرات کریں گے
پاکستان تحریک انصاف کراچی کی تنظیم دو ھڑوں میں تقسیم ہوگئی ناراض عہدیداران اور کارکنان کی جانب سے اتوار کو انصاف ہائوس کے باہر احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کی دھمکی اور شہر کے تمام اضلاع میں احتجاجی تحریک کی دھمکی کے بعدپارٹی کے چیئرمین عمران خان نے کراچی کے جنرل سیکریٹری سے ٹیلیفون پر بات کرکے مسئلہ کو حل کرنے کی ہدایت کی جس پر آج اتوار کی شام کو مرکزی رہنما اسد عمر کراچی پہنچ کر تحریک انصاف کراچی کے عہدیداران اور کارکنان سے مذاکرات کریں گے۔
تحریک انصاف کے ناراض کارکنان کے مطابق تحریک انصاف سندھ کے صدر اور کراچی کے صدر اور دیگر عہدیداران من مانے فیصلے کر رہے ہیں اور جو نئی کیبنٹ لائی گئی ہے اس کے سلسلے میں کراچی کے تمام ضلعی صدور، اور عہدیداران سے کسی قسم کے صلاح مشورے نہیں کئے گئے۔ اور جو کوآرڈینیٹر کے نئے عہدے منظور نظر افراد کو دیئے گئے کہ وہ اتنے بااختیار تھے کہ باقی عہدیداران کی اہمیت باالکل ختم ہوگئی۔
پرانے اور نظریاتی کارکنان کو سائیڈ لائن کردیاگیا۔ اس ہی وجہ سے عمران خان جب بھی کراچی آتے ناراض کارکنان کی ان ملاقات نہیں کروائی جاتی تھی۔ جس کے بعد کراچی کے جنرل سیکریڑی سردار عبدالعزیز خان، اور ضلعی صدور اور عہدیداران نے اتو ار کو احتجاج کی کال دی تھی۔ جسے عمران خان کی ہدایت پر موخر کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکریٹری سردار عبدالعزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تحریک انصاف سندھ اور کراچی کے صدر اور دیگر عہدیداران کی جانب سے مسلسل ناانصافیوں کی وجہ پارٹی کے کراچی کے عہدیداران اور کارکنان کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔
جس کی وجہ سے آج اتوار 24 ستمبرکواحتجاج اور دھرنے کا پروگرام بنایا تھا جس کی اطلاع پر پارٹی کے چیئرمین عمران خان کا میرے پاس فون آیا ان کا کہنا تھا کہ مسائل احتجاج کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔اس سلسلے میں اتوار کی شام 6بجے مرکزی رہنما اسد عمر کراچی آرہے ہیں ان کے ساتھ انصاف ہائوس میں ہمارے مذاکرات ہوں گے ہمیں امید ہے اس بات چیت کے ذریعے سے مسائل حل ہوجائیں گے