امریکا بوکھلاہٹ کا شکار,آگ سے جواب دیں گے:شمالی کوریا
ٹرمپ کو اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اب یقین ہوگیا ہتھیار بنانے کے معاملے میں ہماری پالیسی درست ہے ، انہوں نے ہمارے ملک کی توہین کی ہمیں تباہ کرنے کی دھمکی تاریخ کا انتہائی جارحانہ اعلان جنگ تھا، ہم خوفزدہ ہونگے نہ رکیں گے ، کم جونگ ان،ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرسکتے ہیں، وزیر خارجہ ری یونگ ہو
نیو یارک ( خبر ایجنسیاں) شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان نے کہا ہے کہ امریکا بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا،ہم اسے آگ سے جواب دیں گے ،اپنے ملک کے سرکاری میڈیا کے ذریعے ایک غیر معمولی بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے خطاب میں میرے ملک کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی جو دھمکی دی وہ تاریخ کا انتہائی جارحانہ اعلان جنگ تھا، کم جونگ ان نے کہا کہ امریکی صدر کی اس دھمکی سے نہ ہم خوفزدہ ہوں گے اور نہ ہی رکیں گے ، ٹرمپ کی اس دھمکی کے بعد مجھے یقین ہو گیا ہے کہ ہتھیار بنانے کے معاملے میں ہماری پالیسی بالکل درست ہے ، مجھے اس بات کابھی یقین ہو گیا کہ ہم نے جو راستہ منتخب کیا وہ صحیح ہے اور ہمیں اسی پر چلنا ہے ، ٹرمپ نے پوری دنیا کے سامنے میری اور میرے ملک کی توہین کی، انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دریں اثنا شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا ملک انتہائی طاقتور ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرسکتا ہے ، یہ بحرالکاہل میں ہائیڈروجن بم کا سب سے طاقتور دھماکا ہو سکتا ہے ، عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ ہفتوں کے دوران جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کے مسلسل تجربات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں بہت اضافہ ہو گیا ہے ، امریکی صدر ٹرمپ نے نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدامات آمدن کے ان ذرائع کو ختم کرنے کے لیے کیے گئے ہیں جو شمالی کوریا کو مہلک ہتھیار بنانے کے لیے رقم مہیا کرتے ہیں، ٹرمپ کا اشارہ شمالی کوریا کی ٹیکسٹائل، ماہی گیری، آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی جانب تھا،انہوں نے کہاتھا کہ شمالی کوریا کو طویل عرصے تک بین الاقوامی مالیاتی نظام کے تحت اس کے جوہری ہتھیار اور میزائل پروگراموں کے لیے فنڈز کی بے جا سہولت فراہم کرنے کی اجازت دی گئی، یاد رہے کہ شمالی کوریا نے رواں ماہ کے شروع میں بھی ہائیڈروجن بم کا زیرزمین تجربہ کیا تھا جسے ایٹم بم سے بھی زیادہ طاقتور قرار دیا گیا تھا ۔ اس تجربے کی وجہ سے وسیع پیمانے پر زیر زمین زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے ۔