ہائی کورٹ :ڈی جی اینٹی کرپشن کوواسا میں5کروڑ روپے مالیت کے تیل کی خوردبرد سکینڈل کی دوبارہ تحقیقات کا حکم
لاہور(نماہندہ خصوصی ) لاہور ہائی کورٹ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کوواسا میں5کروڑ روپے مالیت کے تیل کی خوردبرد سکینڈل کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دے دیا،جسٹس سرداراحمد نعیم نے یہ حکم تیل خورد برد کیس میں ملوث 5ملزموںکی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کے دوران جاری کیا،ڈی جی انٹی کرپشن مظفرعلی رانجھا ، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد سرفراز کھٹانہ ، ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن نواز گوندل اورڈائریکٹرفنانس میاں منیراحمد پیش ہوئے ،عدالت میں سب انجینئر واسا فیصل عارف اوردیگرملزموں کے وکیل صہیب اسلم سدھو نے موقف اختیارکیا کہ مقدمہ کے اندراج کو دوسال ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک اینٹی کرپشن ٹھوس شواہد اکٹھے نہیں کرسکی۔عدالت نے ڈی جی انٹی کرپشن سے استفسارکیا کہ اتنے بڑے سیکنڈل میں سینئر افسروںکے ملوث ہوئے بغیراتنی بڑی رقم میں کیسے خوردبرد ہوسکتی ہے؟ ڈی جی کا کہناتھا کہ ایگزیکٹو انجینئر واسا کی نگرانی میں تیل کی رقم کی ادائیگی ہوتی رہی ، اس میں کئی افسران ملوث ہیں لیکن ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی منظوری کے بغیر وہ ان کے خلاف کاروائی نہیں کرسکتے۔ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل عبدالصمد نے کہا کہ اینٹی کرپشن تحقیقات کے مطابق ملزمان قصوروار ہیں، عدالت نے استفسارکیا کہ کس ملزم نے کتنی اورکس طرح رقم خورد برد کی، اس کا تفتیش میں کہیں ذکر نہیں، عدالت نے حکم دیا کہ انکوائری میں بے گناہ دیئے گئے افسران کے خلاف دوبارہ تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں ، ڈی جی انٹی کرپشن سے تفتیش مکمل کرنے کے لئے مہلت کی استدعا کی جس پرعدالت نے کیس کی سماعت 9 اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی انٹی کرپشن کوتفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیاہے۔