پی ٹی آئی کے صوبائی عہدیداروں نے عارف علوی اور حلیم عادل کی عہدوں سے برطرفی کا مطالبہ کردیا
کراچی 16 ستمبر 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو19 ستمبر کے بعد صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے کریں گے، پی ٹی آئی کے صوبائی عہدیداروں کی پریس کانفرنس
پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی عہدیداروں نے کہا ہے کہ سندھ میں پی ٹی آئی تباہی کی جانب جا رہی ہے لہذا عمران خان فوری طور پر سندھ کے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی اور ان کے دست راست حلیم عادل شیخ کو فوری طور پر ان کے عہدوں سے بر طرف کریں۔گزشتہ روز تحریک انصاف سکھر کے سابق صدر محمد ایوب فاروقی و دیگر صدور جاوید بلیدی ،برکت ،بھنگوار،علی شیر شیخ ،منظور لغاری ،احمد علی بلوچ و دیگر نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں تحریک انصاف کے عہدے، اچھے طعام و قیام کی سہولت فراہم کرنے پر بانٹے جا رہے ہیں جس سے سندھ میں پی ٹی آئی تباہی کی جانب جا رہی ہے لہذا عمران خان فوری طور پر سندھ کے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی اور ان کے دست راست حلیم عادل شیخ کو فوری طور پر ان کے عہدوں سے بر طرف کریں ورنہ 19 ستمبر کو حیدرآباد میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے کے بعد سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔
قبل ازیں سندھ بھر سے آئے ہوئے تحریک انصاف کے کارکنان نے ڈاکٹر عارف علوی اور حلیم عادل شیخ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،محمد ایوب فاروقی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی اور حلیم عادل شیخ اپنے آپ کو مضبوط کرنے کیلیے تحریک انصاف پارٹی کا استعمال کر رہے ہیں اور تحریک کے پرانے کارکنوں کو مکمل طور نظر انداز کرتے ہوئے ایسے کارکنان کو سامنے لانے کا کام انجام دے رہے ہیں جو کہ کسی نا کسی کرپشن میں ملوث ہیں اور ان رہنماؤں کے مفادات کیلیے خدمات انجام دیتے ہیں۔
تحریک انصاف کے صوبائی عہدیداروں نے کہا کہ تحریک انصاف کے آئین میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ تحریک میں کوئی کرپٹ شخص داخل نہیں ہو سکتا مگر اس کے باوجود نیب زدہ افراد کو تحریک کا حصہ بنایا جا رہا ہے، اس وقت ملک کے تین صوبوں میں ڈویڑن کو ختم کر کے ریجن میں تبدیل کر دیا گیا ہے مگر سندھ میں اب تک ڈویڑن ہی کام کر رہی ہے جو کہ غلط ہے، انھوں نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر سندھ کی سیاست میں دلچسپی لیکر یہاں بھی ریجن قائم کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر عارف علوی اور حلیم عادل شیخ جیسے لوگو ں کو بر طرف کریں ورنہ پرانے کارکنان احتجاج پر مجبور ہونگے، اس موقع پر انھوں نے 19 ستمبر پر ہونے والے جلسے اور اس کے بعد سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کا اعلان کیا۔