جعلی کاغذات تیار کرکے پاک فوج کی کمرشل اراضی فروخت کرنے پر ممبر صوبائی اسمبلی ، بیٹے ،بھائی اور بھتیجے کیخلاف مقدمہ درج
سیالکوٹ 16 ستمبر 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
جعلی کاغذات تیار کرکے پاک فوج کی کمرشل اراضی فروخت کرنے پر ممبر صوبائی اسمبلی ، بیٹے ،بھائی اور بھتیجے کیخلاف مقدمہ درج ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ سول لائن پولیس نے صنعتکارمیاں عتیق الرحمن کی طرف سے عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالقدیر کے حکم پر ممبر صوبائی اسمبلی پی پی 122چوہدری محمد اکرام اس کے بھائی چوہدری عبدالرحمن، اس کے بیٹے چوہدری فیصل اکرام، اور بھتیجے عدیل الرحمان نے بریگیڈئیر کالونی کے قریب 49.50مرلے اراضی تین کروڑ 76لاکھ 20ہزار روپے میں اسے فروخت کی او ر جب وہ وہاں پر ہسپتال کی تعمیر شروع کرنا چاہتا تھا تو پاک فوج نے تعمیرات روک دی پاک فوج کا ریکارڈ چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اراضی اے ون لینڈ میں پاک آرمی کی ملکیت ہے مذکواران نے جعلی دستاویزات تیار کرکے اسے دھوکہ دہی سے فروخت کردیا۔
پاک آرمی کے کاغذات سے مزید انکشاف ہوا کہ چوہدری محمد اکرام وغیرہ نے 2001ء میں مذکور اراضی حاصل کرنے کے لئے عدالت عالیہ میں دیوانی دعویٰ دائرہ کیا تھا ۔جو عدالت نے پاک فوج کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے اراضی سروے 16میں فائل کرنے خارج کردیا تھا۔ میاں عتیق الرحمن نے اپنے موقف میں مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکوران نے ورغلا پھسلا کر اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دھوکہ اور فراڈ سے پاک آرمی کی ملکیتی اراضی کو اپنی ظاہر کرکے کثیر رقم ہڑپ کرلی ہے۔ اور بااثر ہونے کی وجہ سے اسے قتل کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں جس پر تھانہ سول لائن پولیس نے ممبر صوبائی اسمبلی اس کے بھائی ،بیٹے ،بھتیجے کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔