لاہور ہائیکورٹ بار نے کیس مینجمنٹ کے پرانے نظام کو بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا
لاہور 13 ستمبر 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
نئے آئی ٹی سسٹم سے سائلین، وکلاء اورججز کو پریشانی کا سامناہے، چوہدری ذوالفقار علی ، عامر سعید راں
لاہور ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن نے ہائیکورٹ کے نئے آئی ٹی سسٹم کو ناقص قرار دیتے ہوئے کیس مینجمنٹ کے پرانے نظام کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سوموار کو لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی اور سیکرٹری عامر سعید راں نے ہائیکورٹ بار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے آئی ٹی سسٹم کو رائج ہوئے سال گزار گیا تاہم ا س میں بہتری نہیں آئی بلکہ اس سے سائلین، وکلاء پراسیکوشن ، پولیس اور حتیٰ کہ ججز کو بھی پریشانی کا سامناہے اور اس نئے نظام سے بے شمار خرابیوں نے جنم لیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نئے نظام کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر محدود پیمانے پرکسی ایک جگہ آزمائشی بنیادوں پر شروع کرنے کی ضرورت تھی مگر پرانے نظام کو یکدم ختم کرکے نئے نظام کو وسیع پیمانے پر نافذ کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ نئے آئی ٹی سسٹم کے حوالے سے بار تعاون کرنے پر تیار ہے اسکے خلاف نہیں، کیس مینجمنٹ کے حوالے سے جدت لانا وقت کی ضرورت ہے مگر اسکے لئے نئے نظام کو روشناس کرانا بھی زیادہ ضروری ہے ۔
بار کے عہدے داروں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی جانب سے بار کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ عدالتوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے دوران نئے آئی ٹی سسٹم کو درست کر دیا جائے گا مگر مسائل جوں کے توں ہیں ،اب اگر بار کے وکلاء احتجاج کرینگے تو انہیں میڈیا میں وکلاء گردی قرار دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بار چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے التجاء کرتی ہے کہ ہمیں موجودہ نظام سے چھٹکارا دلایا جائے اور نئے آئی ٹی سسٹم میں پائی جانے والی خرابیوں کو دور کرنے تک پرانے نظام کو بحال کیا جائے ۔