اداروں اور حکمرانوں میں تصادم دکھائی دے رہا ہے، خورشید شاہ
سکھر میں عید ملن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جب ادارے کمزور ہو جائیں تو ملک کمزور ہو جاتا ہے جب کہ سابق وزیراعظم اپنی ہی حکومت میں کہتا ہے میرا قصور کیا ہے، وہ بتائیں کہ اداروں کو کس نے کمزور کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے زیادتی کی کیوں کہ حکومت کی اولین ترجیح غریبوں کی جیبوں سے پیسے نکلوانا ہے، یہ لوگوں کو لوٹنے کے نت نئے طریقے نکالتے ہیں، ہم (ن) لیگ کی حکومت کے خلاف نہیں ہیں، آج بھی پیپلز پارٹی اس بات پر قائم ہے کہ جمہوریت کا نظام چلنا چاہئے، ہم چاہتے ہیں (ن) لیگ کی حکومت اپنی مدت پوری کرے کیوں کہ جمہوریت ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی صورتحال بہت خطرناک ہے، آج ہم کشمکش کے حالات میں ہیں، ریاست کمزور ہوتی جا رہی ہے جب کہ پاکستان کسی اور کے نہیں اللہ کے رحم و کرم پر ہے، ہمیں دہشت گردی کیخلاف لڑتے 37 سال ہو گئے ہیں، 1250 ارب روپے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ضائع ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن کیا وجہ ہے کہ آج ہم اتنے کمزور ہو گئے ہیں کہ کبھی امریکا اور کبھی ہمارا پڑوسی ملک دھمکیاں دیتا ہے، اتنی قربانیوں کے باوجود پاکستان کو دہشتگرد ملک کہا جا رہا ہے، یہ ہماری نا اہلی ہے کہ ہم دنیا کو دہشتگردی کے خلاف قربانیاں باور نہیں کرا سکے جب کہ پاکستان وہ ملک ہے جو کبھی دنیا میں پر امن ملک کے نام پر پہچانا جاتا تھا۔