پنجاب حکومت کی میرٹ پالیسی سے صوبے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوا ہے‘شہبازشریف
لاہور 29 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
ہر شعبہ میں میرٹ پالیسی پر عملدرآمد سے قابل اورباصلاحیت افراد اداروں میں شامل ہورہے ہیں حکومت نے ایسے انقلابی اقدامات کیے ہیں ،جس سے امیر اورغریب کے درمیان خلیج کم ہورہی ہے ‘وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کو معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اورہماری حکومت نے ایسے انقلابی اقدامات کیے ہیں ،جس سے امیر اورغریب کے درمیان خلیج کم ہورہی ہے ۔امیر اورغریب کیلئے الگ تعلیم اورالگ صحت کی سہولیات کے کلچر کو بدلنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور امیر اورغریب کے پاکستان کے فرق کو ہر صورت مٹاکردم لیں گے۔
وہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے منتخب نمائندوں سے گفتگو کررہے تھی-وزیراعلی شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے جانے کا واحد راستہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہی ہے اور مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کے دکھوں کو خوشیوں میں بدلنے اور ملک کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے دل وجان سے جدوجہد کررہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ محروم معیشت طبقات کو بھی تعلیم اورعلاج کی وہی سہولتیں دیں گے جو امیر کو حاصل ہیں اورپاکستان مسلم لیگ(ن) کی پنجاب حکومت نے ایسا نظام وضع کیا ہے جس سے ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو بھی وہی ادویات مفت مل رہی ہیں جو اشرافیہ استعمال کرتی ہے ،یہ اس پاکستان کی جانب پیش قدمی ہے جس کا خواب علامہ اقبالؒ اور قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے دیکھا تھا-وزیراعلی نے کہاکہ تعلیم سمیت ہر شعبہ میں میرٹ کو رائج کیا گیاہے اور میرٹ کی پالیسی پر عملدرآمد کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے ہزاروں بچوں کے ہاتھوںمیں قلم اورکتاب دی گئیں ہیں ۔
گارا اوراینٹ ان معصوم ہاتھوں کا مقدر نہ تھا۔قوم کے یہ بچے اب پنجاب حکومت کے اخراجات پر زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں-انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت کی میرٹ پالیسی سے صوبے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوا ہے ۔ہر شعبہ میں میرٹ پالیسی پر عملدرآمد سے قابل اورباصلاحیت افراد اداروں میں شامل ہورہے ہیں ۔میرٹ کی کوئی قیمت نہیں، جسے ہیرے جواہرات میں بھی تولہ نہیں جاسکتااورمیرٹ پالیسی پر عمل کر کے حق داروں کو ان کا حق دیا جارہا ہے۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف سے ملاقات کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی شیزرامنصب علی خان اور پارلیمانی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ایم پی اے مہوش سلطانہ شامل تھیں۔