جنسی زیادتی کیس، گرمیت سنگھ کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی
چندی گڑھ (نیوزوی او سی آن لائن) بھارت کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرمیت رام رحیم سنگھ کو جنسی زیادتی کیس میں 10 سال قید کی سزا سنادی، دوران سماعت گرمیت سنگھ نے جج کے روبرو جنسی زیادتی کے الزام کا اعتراف کرلیا اور کیس کی سماعت کے دوران روتے ہوئے رحم کی اپیل بھی کی جسے مسترد کردیا گیا۔ دوسری جانب گرمیت سنگھ کو سزا ملتے ہی ان کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈیرہ سچا سودا نامی تنظیم کے سربراہ گرمیت سنگھ کو جنسی زیادتی کیس میں جمعہ کو مجرم قرار دیا گیا تھا جس کے بعد انہیں روہتک کی جیل میں رکھا گیا تھا ۔ روہتک کی سوناریا جیل میں سپیشل سی بی آئی جج جگدیپ سنگھ نے مدعی اور مدعا علیہ کے دلائل سنے اور اس کے بعد مجرم کو 10 سال قید کی سزا سنادی۔ بھارتی آئین میں جنسی زیادتی کی زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال ہے اور گرو گرمیت کو آخری درجے کی سزا دی گئی ہے۔ کیس کی سماعت دوران گرمیت سنگھ نے جج کے روبرو جنسی زیادتی کے الزامات کا اعتراف کیا اور روتے ہوئے رحم کی اپیل کی تھی جسے جج نے مسترد کردیا ۔
واضح رہے کہ سچا سودا تنظیم کے سربراہ گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2002 میں 2 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگا تھا جس میں جمعہ کے روز انہیں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہیں مجرم قرار دیے جانے کے بعد بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جن میں 38 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ آج بھی کیس کی سماعت سے پہلے گرمیت سنگھ کے سینکڑوں حامی روہتک کی جیل کے باہر پہنچ چکے تھے جنہوں نے اپنے گرو کو سزا ملتے ہیں ہنگامہ آرائی شروع کردی ہے۔ پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص ہنگامہ آرائی کرتا نظر آئے تو اسے فوری طور پر گولی مار دی جائے۔