جرمنی کے شہر گیزن میں میناروں والی پہلی مسجد کا افتتاح
جرمنی کے 41 ویں جلسہ سالانہ میں شرکت کے لئے لندن سے عالمگیر مسلم جماعت احمدیہ کے امام حضرت مرزا مسرور احمد نے 21 اگست کو گیزن شہر میں میناروں کے ساتھ تعمیر ہونے والی پہلی مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا۔مسجد کی تعمیر کے لئے جگہ 2011 میں خریدی گئی تھی جبکہ 28مئی2012 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا اور تعمیر کے مراحل سے گزرنے کے بعد آج اس کا باقاعدہ افتتاح جماعت احمدیہ کے امام اور پانچویں خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد نے کیا اور مقامی احمدیوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے امام کی امامت میں پہلی نماز عصر بھی ادا کی۔اس مسجد کا نام بیت الصمد رکھا گیا ہے
بیوروچیف وائس اف کینڈا سے باتیں کرتے ہوئے ایک مقامی احمدی انوارالدین نے مسجد کی تعمیر بارے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شہر کی معروف اور بارونق سڑک کے کنارے تعمیر ہونے والی میناروں والی یہ احمدیہ مسجد ہر گزرنے والے کی توجہ کا مرکز بنی رہے گی اس میں 200 کے قریب نمازیوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے اس میں دو حال تعمیر کئے گئے ہیں جہاں مرد و خواتین الگ الگ نمازیں پڑھ سکیں گے جب کہ ایک چھوٹی سی لائبریری بھی قائم کی گئی ہے۔ اس نئی تعمیر ہونے والی مسجد بیت الصمد کا کل رقبہ ایک ہزار کیوبک میٹر ہے
مسجد کے افتتاح کی باقاعدہ تقریب برلنر پلاٹز کے قریب واقع ایک برے ہال میں منعقد ہوئی جس میں شہر کی لارڈ مئیر و شہر کی انتظامیہ کے علاوہ سیاسی و مزہبی تنظیموں کے قائدین اور شہر کے عمائدین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی
جاری ہے ۔مقامی جرمن اخبارات نے مسجد کے افتتاح کی تقریب کو نمایاں طور پر شہہ سرخیوں اور تصاویر کے ساتھ شائع کیا