امریکی رویہ صورتحال کو ایٹمی جنگ کی جانب لے جا رہا ہے، شمالی کوریا
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو دھمکی دی ہے کہ وہ جب چاہے امریکا پر حملہ کر سکتا ہے اور اس کے حملے سے امریکا کا کوئی علاقہ نہیں بچ سکے گا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا کی فوج کے درمیان مشترکہ مشقوں سے ایک روز قبل شمالی کوریا کی جانب سے یہ دھمکی سامنے آئی ہے۔ شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی مشقوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رویہ صورتحال کو نہ سنبھلنے والی ایٹمی جنگ کی جانب لے جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان سالانہ ’’اولچی فریڈم گارجیئن‘‘ مشقیں پیر سے شروع ہو رہی ہیں اور ان مشقوں کو شمالی کوریا اپنے خلاف سمجھتا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے۔ ان دنوں امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی بھی اپنے عروج پر ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ وہ بحرالکاہل کے کنارے امریکی خطے گوآم کے فوجی اڈے کو نشانہ بنائے گا اور اس سلسلے میں منصوبہ بنایا جا رہا ہے تاہم بعد میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان نے کہا تھا کہ وہ فی الحال اس منصوبے کو ملتوی کر رہے ہیں اور امریکا کا رویہ دیکھنے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ رواں ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔