مافیا بلیک میل کررہا ہے,غیر مناسب میسجز نہیں بھیجے,گلالئی کو الزامات ثابت کرنا ہونگے:عمران خان
نواز شریف سیاسی زندگی کی آخری سانس لے رہے ہیں ، ٹونائٹ ود معید پیرزادہ میں گفتگو ، کیاعائشہ احد پر بھی کمیٹی بنائینگے ؟ ٹوئٹ لاہور (دنیا نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کو غیر مناسب میسج بھیجنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کے ماتحت ماہرین سے عائشہ گلالئی اور ان کے والد کے موبائل فونز کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانزک آڈٹ سے یہ بات واضح ہو جائے گی کہ ان الزامات کی حقیقت کیا ہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ٹونائٹ ود معید پیرزاہ میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں ثابت کروں گا کہ ن لیگ نے پیسہ چلایا ہے امیر مقام اس مہم کے پیچھے ہے اور یہ مہم باقاعدہ ایک منصوبہ بندی سے شروع کی گئی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔عمران خان نے کہا کہ جو مرضی کمیٹی بنائیں مگر غیر جانبدار ایکسپرٹ ہونے چاہئیں جو گلالئی کے فون کا ڈیٹا چیک کریں کہ واقعی میں نے اسے غلط میسج بھیجے ہیں ، گلالئی اور ان کے والد کے فونز کا ڈیٹا چیک ہونا چاہیے تا کہ پتا چلے کہ ان کے کس کس کے ساتھ رابطے تھے کم از کم ان دونوں کے فون کا فرانزک چیک اپ تو ہونا چاہیے ۔ عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی الزامات کا چار سال انتظار نہیں کر سکتا اس ساری کہانی کے پیچھے ن لیگ کا ایجنڈا ہے ،گلالئی نے پہلے بھی مجھ سے این اے ون کا ٹکٹ مانگا تھا جس پر میں نے کہا کہ ہماری پارٹی میرٹ پر ٹکٹ دے گی شاید میں ٹکٹ کی حامی بھر لیتا تو وہ یہ سب کچھ نہ کرتی ایسا لگتا ہے وہ پہلے سے ن لیگ کے ساتھ رابطے میں تھی، نواز شریف اس وقت اپنی سیاسی زندگی کی آخری سانس لے رہے ہیں ،ن لیگ نے اصل ایشو سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت کیا ہے انہوں نے کہا کہ شریف برادران اپنے باہر پڑے پیسے کو بچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کریں گے یہ آصف زرداری سے رابطہ کریں گے ہندوستان سے مدد لیں گے یہ پاکستان کے لیے بڑے خطرناک ہیں نواز شریف نے اب وزیر اعظم تو بننا نہیں ہے نہ کھیلنا ہے نہ کھیلنے دینا ہے اب یہ ہر قسم کا گند ڈالیں گے ہم نیب میں انکے ریفرنسز لیکر جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ این اے 120کا الیکشن لڑیں گے اب لاہور میں جنگ ہو گی مسلم لیگ ن کا کوئی نظریہ نہیں چودھری نثار جیسے لوگ سائیڈ پر ہو گئے ہیں کرپٹ مافیا کے خلاف جنگ ابھی چلے گی صرف مفاد پرست لوگ نواز شریف کے ساتھ ہیں اب نواز شریف اس ملک کی فوج کو بدنام کریں گے عدلیہ کو بدنام کریں گے یہ ہمیشہ کی طرح این اے 120میں بھی دھاندلی کریں گے اس بار ہم پوری تیاری کریں گے ۔اگر پیپلز پارٹی اپنے آپ کو بچانا چاہتی ہے تو زرداری کو اپنے آپ سے الگ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن کیا یہ کمیٹی ن لیگ کے ماتحت ہونی چاہئے جنہوں نے یہ سب کچھ کروایا ہے ۔انشا اللہ یہ ثابت ہو جائے گا کہ ن لیگ نے پیسہ چلایا ہے ،امیر مقام اس کے پیچھے تھے ،یہ مذموم مہم ن لیگ نے ترتیب دی ہے ،مجھے پتا ہے یہ سارا ڈرامہ ہوا ہے ۔میر شکیل الرحمان اس کے پیچھے ہے یہ دونوں میڈیا کے گاڈفادر اور ن لیگ مل کر یہ کر رہے ہیں ۔عائشہ گلا لئی کو اپنے الزامات ثابت کرنا ہوں گے ۔یہ ایک مافیا ہے جو مجھے بلیک میل کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مافیا کا سربراہ چلا گیا لیکن مافیا موجود ہے اس کا کوئی نظریہ نہیں ذاتی مفادات پر متحد ہیں ۔یہ زیادہ دیر نہیں ٹھہریں گے ۔ ادھر عمران خان نے ٹوئٹر پیغام میں حمزہ شہباز کے خلاف عائشہ احد کے سنگین الزامات پر نئے وزیراعظم سے سوال پوچھا کہ کیا عائشہ احد کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائیں گے یا شریفوں کے درباری ہی رہیں گے ؟نئے وزیراعظم کے لیے یہ پہلا امتحان ہے ۔