سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا میڈیا سیل اسلام آباد سے لاہور منتقل
اسلام آباد 5 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا میڈیا سیل اسلام آباد سے لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ سول خفیہ اداروں کی معاونت حاصل معلومات اکٹھا کرنے کے لئے گروپ قائم کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا نیٹ ورک بھی بنے گا ارکان آبائی علاقوں میں کام کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کی کمانڈ میں چلنے والا میڈیا سیل جو اسلام آباد سے چلایا جاتا تھا اب لاہور سے ملک گیر آپریشنز لانچ کرے گا جس کو سیاسی اور سرکاری مخالفین کا ڈیٹا ازسرنو مرتب کرنے کے لئے سویلین خفیہ اداروں کی معاونت حاصل ہو گی جبکہ براہ راست انفارمیشن اکٹھا کرنے کے لئے غیر سرکاری گروپ بھی تشکیل دیا جا رہا ہے ۔
باخبر سرکاری ذرائع نے روزنامہ 92 کو بتایا ہے کہ سابق وزیرا عظم کی صاحبزادی کی سربراہی میں چلنے والا میڈیا سیلاب لاہور سے چلایا جائے گا جس کے لئے پرانے ممبران کے علاوہ ان میں نئے لوگ بھی رکھے جا رہے ہیں۔ پاناما کیس میں سابق وزیراعظم کی نا اہلی اور ان کے خاندان کے لوگوں کے خلاف ریفرنس کے اآ رڈر کے بعد شریف خاندان سوشل میڈیا اور خصوصا دیگر اور میڈیا پر مخالفین کے خلاف ایک جارحانہ مہم چلانے کے ارادے کے تحت میڈیا سیل میں چند نئی چیزیں بھی شامل کی جا رہی ہیں۔
جن میں ایک ایسے سوشل میڈیا کا نیٹ ورک بنایا جا رہا ہے جس میں کام کرنے والے کئی ممبران کسی ایک آفس سے آپریٹ نہیں کریں گے بلکے اپنے اپنے علاقوں میں بیٹھ کرسیل کا کام کریں گے اور ان کو معاوضہ براہ راست پہنچایا جائے گا جس کا کوئی بینک ریکارڈ نہیں ہو گا ایسے نیٹ ورک میں اگرکوئی ممبرسائبر کرائم کو شکایت کے نتیجے میں پکڑا جائے گا تو اس کا براہ راست ن لیگ سے رابطہ جوڑنا مشکل ہو گا لیکن اس سارے آپریشن کو ایک میڈیا سیل منظم طریقے سے چلائے گا ۔
ریٹائیر افسران اور دوسرے درجے پر کام کرنے والے خفیہ اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل ایک غیر سرکاری اور غیر اعلانیہ انفارمیشن اکٹھا کرنے کا گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے جو اس میڈیا سیل کے لئے کام کرئے گا۔ جب اس سیل کو کوئی اطلاع سویلین خفیہ اداروں سے ہٹ کر حاصل کرنی ہو یا ڈبل چیک کرنی ہو تو اس گروپ کا استعمال کیا جائے گا اس گروپ کو خفیہ انفارمیشن اکٹھا کرنے کے لئے ایکوپمینٹ بھی مہیا کیے جائے گے ۔
باخبر سرکاری ذرائع کے مطابق میڈیا سیل کا سامان اسلام آباد سے لاہور منتقل ہو چکا ہے۔ جبکہ مزید نئے ایکوپمینٹ بھی خریدے جا رہے ہیں اس سیل کے سب آ فس لاہور کے پوش علاقوں جن میں ماڈل ٹاون ڈیفنس اور جوہر ٹاون سے کام کریں گے ۔ ان سے جڑے ممبران کا کوئی سیاسی بیک گراونڈ نہ ہو گا اور نہ ہی یہ پارٹی کے کسی رہنما سے رابطے میں ہوں گے ان کا رابطہ صرف پارٹی کی ہائی کمانڈ کے چند بڑوں سے ہو گا۔
میڈیا سیل کا پرائم سیاسی ٹارگٹ تحریک انصاف ہو گی جبکہ دیگر جماعتوں میں عوامی تحریک سرفہرست ہے ۔میڈیا سیل نے ریہرسل کے لئے سویلین خفیہ اداروں سے اپنے سیاسی مخالفین عسکری اور عدلیہ کے ٹارگٹس سے متعلق پروفاوئل مانگ لئے ہیں تا کہ ٹویٹر اور فیس بک پر بنائے گئے ڈمی اکا ونٹس کے ذریعے نئے حملے کئے جا سکیں حکمران جماعت نے ایسا میڈیا سیل پنجاب میں قائم کیا تھا جو کلب روڈ کے کچھ دفاتر سے چلایا جاتا تھا اور اس میں کام کرنے والے ممبر کی تنخواہ کم ازکم ڈھائی لاکھ روپےتھی۔