رنگ برنگ

زوجہ رسول حضرت ماریہ رضی اللہ عنہا کی پیدائش اور پرورش کا مقام

مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 400 کلومیٹر جنوب میں المنیا صوبے کا گاؤں الشیخ عبادہ واقع ہے ، گاؤں کی آبادی 60 ہزار کے قریب ہے۔ اس گاؤں کی اصل وجہ شہرت یہ ہے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت ماریا القبطیہ رضی اللہ عنہا کا آبائی علاقہ ہے۔ حضرت ماریا کو مصر کے حاکم المقوقس کی جانب سے سات ہجری میں پیغمبر اسلام کی خدمت میں بطور ہدیہ پیش کیا گیا تھا۔ آپ کا پورا نام ماریا بنت شمعون ہے۔ ان کے بطن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تیسرے بیٹے ابراہیم کی پیدائش ہوئی جو بچپن میں ہی وفات پا گئے تھے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حاطب بن ابو بلتعہ رضی اللہ عنہ کے ذریعے مصر کے حاکم المقوقس کو ایک خط ارسال کیا جس میں اسے اسلام کی دعوت دی گئی تھی۔ المقوقس نے بھی جوابی تحریر پیغمبر اسلام کو ارسال کی اور ساتھ ہی دو باندیاں ، 4250 گرام سونا اور 20 عدد قیمتی کپڑے بطور ہدیہ ساتھ بھیجے۔ ہدیہ کی جانے والی باندیاں سیدہ ماریا بنت شمعون اور ان کی بہن سیرین تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ماریا کو اپنی مِلک میں لیا اور ان کی بہن سیرین کو اپنے صحابی حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو دے دیا۔ جس گاؤں میں حضرت ماریا کی پیدائش اور پرورش ہوئی اس کا نام "شیخ عبادہ” ہے۔ یہ گاؤں صحابیِ رسول حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ کے نام سے منسوب ہے۔ حضرت ماریا کے گھر اور ان کے نام سے ایک مسجد کی باقیات کے آثار ابھی تک گاؤں میں پائے جاتے ہیں۔ تونا الجبل کے علاقے میں سیاحت کی سرگرمیوں سے متعلق دفتر کے ڈائریکٹر فرج عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ اس گاؤں کا اصل نام "بسا” تھا جو فرعونی زمانے کے ایک معبود کا نام ہے۔ اس کے بعد یہاں "ہیبنو آتی” کے نام سے ایک شہر بسایا گیا۔ اس گاؤں میں فرعونی ، رُومی ، قِبطی اور اسلامی آثاریات پائے جاتے ہیں۔
فرج کے مطابق اس گاؤں کے دیگر نام بھی پڑے جن میں "اینٹینیو پولیز” اور "حفن” شامل ہے۔ تاریخی ذرائع کے مطابق صحابی رسول حضرت عمرو بن العاص نے مصر پہنچ کر اس کو فتح کیا۔ اس فوج میں حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے جن کی قیادت میں ایک دستے کو بقیہ علاقے فتح کرنے کے لیے روانہ کیا گیا۔ حضرت عبادہ جب مذکورہ گاؤں پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ یہ وہ ہی علاقہ ہے جہاں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ماریا قبطیّہ آئی تھیں۔ حضرت عبادہ نے یہاں ٹھہرنے کا فیصلہ کیا اور جس جگہ حضرت ماریا کا گھرانہ رہتا تھا وہاں ایک مسجد بنا دی جو اس علاقے میں پہلی مسجد تھی۔ حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ نے اس جگہ کو اپنا مرکزی جائے قیام بنایا جس کے بعد گاؤں کا نام "قريہِ شیخ عبادہ” پڑ گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button