چاہتے ہیں حکومت مدت پوری کرے, نواز شریف ضمانت کرا لیں: خورشید شاہ

اپوزیشن لیڈر کے وزیراعظم کے مشترکہ امیدوار کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے ، اجلاس بلانے پر اتفاق اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹر نگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے بعدسے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر نواز شریف کو کہتا رہا کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں اور پارلیمنٹ کو اپنی طاقت بنائیں،شائد میں اپوزیشن لیڈر تھا اس لئے میری بات کو اہمیت نہیں دی گئی ،پی ایف یو جے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اپنی طاقت کو چھوڑکر کسی اور کو طاقت سمجھیں گے تو خود کمزورہو ں گئے ۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ضیا الحق کا 62،63 اس کے بچوں پر ہی چل گیا ، جی جی بریگیڈ نے میاں نواز شریف کی 35 سالہ سیاست ختم کردی ،ن لیگ نے اپنے دفاع کیلئے ان لوگوں کو آگے کیا جن کو گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں آتا،موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حکومت خود ہے ،اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کے چکر میں حکومت خود کمزور ہوگئی،ن لیگ نے ثابت کر دیا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھے انکے تمام ارکان نااہل ہیں اسلئے وزیر اعظم کیلئے باہر سے بندہ لانا پڑ رہا ہے ، انہوں نے کہا ہمارے خواہش ہے کہ حکومت مدت پوری کرے ، نواز شریف کو کہوں گا کہ وہ اپنی ضمانت کرا لیں ،ن لیگ جمہوریت کے کندھوں پر چڑھ کر آئی مگر جمہوریت کو سمجھ نہ سکی ،پانامافیصلے کے بعد مسلم لیگ نے جورویہ اپنایا اس سے انکو مزید نقصان ہوگا ،نواز شریف مشرف کی سزا کے وقت ڈٹ جاتے اور جدہ نہ جاتے تو آج کوئی انکوہاتھ لگاتے ڈرتا ،ن لیگ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہماری طرح پی جائے اور آگے کی طرف بڑھے ۔پاناما کیس میں ایک تاریخ رقم ہوئی اور سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کا بے لاگ احتساب چاہتے ہیں ہم کڑے احتساب کو خوش آمدید کہیں گے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم آئین کے آرٹیکل 62اور63کو نکالنا چاہتے تھے مگر مسلم لیگ ن نے مخالفت کی اور کہا کہ ہمارے قائد ضیا کی نشانی رہنے دیں۔ادھر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے و زیر اعظم کے انتخاب میں حصہ لینے کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے شروع کر دئیے ہیں ، مشترکہ امیدوار کی نامزدگی کیلئے متحدہ اپوزیشن کا مشاورتی اجلاس آئندہ ہفتے پارلیمنٹ ہا ئوس میں ہو گا۔ ۔ توقع ہے کہ اپوزیشن مشاورت سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو میدان میں اتارے گی ۔ خورشید شاہ نے پاکستان تحریک انصاف ،جماعت اسلامی پاکستان، ایم کیو ایم، اے این پی ،مسلم لیگ (ق) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطے کئے ہیں۔ سراج الحق ،تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، آفتاب شیر پا ؤ، پرویز الہیٰ سے ٹیلیفون پر وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر اپوزیشن کے ممکنہ لائحہ عمل پر بات چیت کی گئی ۔ ملک کی تیزی سے تبدیل ہوتی سیاسی صورتحال اور وزیر اعظم کے انتخاب میں حصہ لینے کی حکمت عملی کی تیاری کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ذمہ دار ذرائع نے ’دنیا‘ کو بتایا کہ پیپلزپارٹی اپنے امیدوار کی حمایت حاصل کرنے کیلئے دوسری جماعتوں سے مل کر مشترکہ حکمت عملی وضع کرے گی جس کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے ، کمیٹی میں سید خورشید احمد شاہ، شیری رحمن، سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری، قمرزمان کائرہ، عمران ظفرلغاری شامل ہیں،خورشید شاہ نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کرکے انہیں پیپلزپارٹی کے وزیراعظم کے الیکشن میں حصہ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا،کمیٹی فاٹا سے اراکین قومی اسمبلی سے بھی اس سلسلے میں مشاورت کرکے انہیں اعتماد میں لے گی۔