چوہدری نثار کے ذاتی دوستوں سے رابطے
وزارت سے مستعفی ہونے کے حوالے سے وزیر داخلہ مشاورت کرتے رہے
اسلام آباد(نیوز وی او سی) وزیر داخلہ چودھری نثار نے گزشتہ روز بعض سیاسی و ذاتی دوستوں سے مشاورت کی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دوستوں کی رائے کے بعد اس بات کا امکان کم ہے کہ چودھری نثار وزارت سے استعفٰی دیدیں ۔ وزیر داخلہ کی وزیراعظم نواز شریف سے ناراضگی، گلے شکوے زبان زد عام ہیں، وزیر داخلہ وزیراعظم کے رویہ سے دلبرداشتہ ہیں، جس کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کھل کر کیا تھا ۔ وزیر داخلہ کو منانے کے لئے متعدد وزرا اور قریبی ساتھیوں کو آزمایا گیا تاہم وہ پریس کانفرنس ملتوی کرنے پر راضی نہیں ہوئے ، نثار کو منانے والوں میں سپیکر ایاز صادق، وفاقی وزرا رانا تنویر، سعد رفیق، شاہد خاقان شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ کے روز وزیرداخلہ نے کسی حکومتی وزیر، عہدیدار کا فون نہیں سنا البتہ ذاتی دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہے اور ان سے مشاورت بھی کی۔ وزیر داخلہ آج پریس کانفرنس میں افواہوں پر مبنی خبریں چلانے پر میڈیا سے بھی شکوہ کریں گے ۔ وزرا سے ہونیوالی ملاقاتوں کا احوال بیان کریں گے ، چودھری نثار مشرف دور میں نظربندی، بیماری اور اس دور میں ہونیوالی پیش کش سے بھی آگاہ کریں گے ۔ علاوہ ازیں اپنی حکومت، وزیراعظم نواز شریف کے موجودہ دور میں کمزوریوں کا بھی ذکر پریس کانفرنس میں شامل ہوگا ۔ وزیر داخلہ اپنے خلاف وزیراعظم کے کان بھرنے والے وزرا کو آڑے ہاتھوں لیں گے ، پیپلزپارٹی کیخلاف سخت موقف اختیارکرنے پر پارٹی کے اندر اپنے خلاف ہونے والی چہ مگوئیاں بھی انکی پریس کانفرنس کا حصہ ہوں گی۔ ایک ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چودھری نثار کو ٹیلی فون کیا لیکن دونوں کی بات نہ ہو سکی۔گورنرخیبر پختوانخوا اقبال ظفر جھگڑا نے بھی نثارسے ٹیلی فو ن کرتے رہے ۔