ایڈیٹرکاانتخاب

شاید حسن نواز لندن فلیٹس کے مالک ہیں ، وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز وی او سی)جے آئی ٹی کے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ یقین نہیں ،شاید حسن نواز لندن فلیٹس کے مالک ہیں۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیر اعظم نواز شریف کے بیان اور سوالوں کے زیادہ تر جوابات کو غیراطمینان بخش قرار دیا ، ان کا رویہ ٹال مٹول والا تھا، وزیر اعظم کے بیان پر اپنی فائنڈنگ میں جے آئی ٹی نے کہا کہ وزیراعظم کے بیانات کے چند حصے حقائق پرمبنی نہیں تھے ، نواز شریف کسی نہ کسی طرح سے اپنے خاندانی کاروبار سے منسلک ہیں، وزیراعظم کی مکمل فیملی لندن فلیٹس کی بینی فشری ہے ،ان کا گلف سٹیل ملز کے پارٹنرمحمد حسین کو نہ جاننے کا بیان بھی بعد میں غلط ثابت ہوا، وہ انکم اور ویلتھ ٹیکس سے متعلق جے آئی ٹی کے تحفظات کی وضاحت نہ کر سکے ،جے آئی ٹی نے وزیر اعظم سے تیرہ مخصوص سوالات کیے ۔پہلا سوال جے آئی ٹی کی جانب سے وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ انہوں نے قومی اسمبلی میں عزیزیہ اورگلف سٹیل کے ریکارڈ کی موجودگی کا کہا، لیکن انکے وکیل نے سپریم کورٹ میں نفی کی؟ نوازشریف نے جواب دیا کہ یقین سے نہیں کہہ سکتا ہو سکتا ہے ریکارڈ سپیکر کو دیا ہو۔ دوسرا سوال پوچھا کہ کیا وہ ذاتی طور پر جانتے ہیں کہ انکے بیٹوں نے عزیزیہ اور گلف سٹیل سے متعلق کیا ریکارڈ جمع کرایا؟جس پر وزیر اعظم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دیکھا نہیں میرا جو علم ہے وہ خاندان میں مشاورت پر مبنی ہے لیکن جو ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا میں اس کی تا ئید کرتا ہو ں ۔ تیسرا سوال کیا گیا کہ وہ اپنے جوابات کی حمایت میں کوئی دستاویزات ساتھ لائے ہیں تو وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی دستاویزات نہیں ،چو تھا سوال لندن ہائی کورٹ کے فیصلے اور التوفیق کمپنی کے درمیان قرض کی سیٹلمنٹ سے متعلق تھا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ اس بارے میں سنا ہے لیکن نکات کا علم نہیں۔ جے آئی ٹی کی جانب سے پانچواں سوال کیا گیا کہ آپ نے فیملی کے 2005میں سیٹلمنٹ کے با رے میں کہا ہے کیا اس وقت گلف سٹیل ملز اور لندن فلیٹس کی جا ئیداد کے با رے میں بھی ذکر آیا تھا تو وزیر اعظم نے کہا کہ ہاں اس وقت اس پر با ت کی گئی اور اس وقت سے یہ فلیٹس حسن اور حسین نواز کے پاس ہیں میرا خیال ہے کہ حسن اس کا ما لک ہے لیکن مجھے اس بارے یقین نہیں ہے ۔ جے آئی ٹی نے چھٹا سوال کیا کہ حسین نواز فلیٹس کی ملکیت کے دعویدار ہیں لیکن ایک دہائی سے زیادہ حسن نواز وہاں رہتے رہے ہیں؟ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دو بھائیوں کے درمیان یہ کوئی غیرمعمولی معاملہ نہیں ہے ، وزیراعظم سے ساتواں سوال حسین نواز اور مریم کے درمیان ٹرسٹ ڈیڈ با رے پوچھا تو انہو ں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔نیشنل بینک کے سعید احمد سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ وہ ان کو کافی عرصے سے جانتے ہیں۔ قاضی فیملی سے متعلق پوچھے جانے والے نویں سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ بہت سے لوگوں سے ملتا ہوں، سب کو یاد نہیں رکھ سکتا،جے آئی ٹی نے دسواں سوال کیا کہ کیا شیخ سعیدکو جا نتے ہیں تو وزیر اعظم نے کہا کہ شیخ سعید کو طو یل عرصہ سے جا نتا ہو ں لیکن ان سے کوئی کاروباری تعلق نہیں ہے ،جے آئی ٹی نے جب نواز شریف سے چودھری اور رمضان شوگر ملز کے قرض کی سیٹلمنٹ سے متعلق سوال کیا تو نوازشریف نے بتایا کہ اس سیٹلمنٹ کے معاملے کا انہیں کوئی علم نہیں ،بارہواں سوال کیا کہ کیا آپ نے خاندان کے افراد کیلئے کوئی رقم باہر بھیجی؟ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ خاندان کیلئے کبھی رقم باہر نہیں بھیجی، جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ کیا ہل میٹل سے موصول ہونے والی رقم سیاسی فنڈنگ کیلئے استعمال کی گئی تو وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا، اگر کرتے تو یہ جرم ہوتا؟ ہل میٹل کی رقم فارن فنڈنگ کے تحت آنے یا نہ آنے سے متعلق سوال کا وزیراعظم نے کوئی جواب نہیں دیا۔وزیراعظم کے بیان کا زیادہ تر حصہ سنی سنائی باتوں پر مشتمل تھا،انہوں نے دوران بیان عدم تعاون کا بھی مظاہرہ کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button