ایڈیٹرکاانتخاب

جے آئی ٹی کی وزیراعظم کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش

جے آئی ٹی کی وزیراعظم کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش

شریف فیملی کی آف شورکمپنیوں کو برطانیہ میں فنڈز کی ترسیل کے لیے استعمال کیا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ : فوٹو: فائل
شریف فیملی کی آف شورکمپنیوں کو برطانیہ میں فنڈز کی ترسیل کے لیے استعمال کیا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ : فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاناما کیس کی جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کی آمدن اور طرز رہائش مطابقت نہیں رکھتیں لہذٰا ان کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کیا جائے۔

سپریم کورٹ میں پاناماکیس کے حوالے سے جے آئی ٹی کی پیش کردہ رپورٹ ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نوازشریف، حسن اور حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرے۔

رپورٹ میں جے آئی ٹی نے مؤقف پیش کیا ہے کہ مدعا علیہان کی آمدنی اوردولت کے ظاہر کردہ ذرائع میں اہم تضاد پایا جاتا ہے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، برطانیہ کی کمپنیاں نقصان میں تھیں لیکن پھر بھی بھاری رقوم کی ترسیل میں مصروف تھیں، یہ بات کہ لندن کی پراپرٹیز اس بزنس کی وجہ سے تھیں آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ انہی آف شورکمپنیوں کو برطانیہ میں فنڈز کی ترسیل کے لیے استعمال کیا گیا ان فنڈز سے برطانیہ میں مہنگی جائیدادیں خریدی گئیں
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بےقاعدہ ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں سےکی گئیں، رقوم سعودی عرب میں ہل میٹل کمپنی کی جانب سے ترسیل کی گئیں، نوازشریف اور ان کے صاحبزادے حسین اور حسن نواز جےآئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات بھی نہیں بتا سکے، مدعاعلیہان کی ظاہرکردہ دولت اور ذرائع آمدن میں واضح فرق ہے پاکستان میں موجود کمپنیوں کا مالیاتی ڈھانچہ مدعاعلیہان کی دولت سےمطابقت نہیں رکھتا جب کہ شریف خاندان کی آمدن اور طرز رہائش بھی ایک جیسا نہیں
رپورٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ جے آئی ٹی مجبور ہے کہ معاملے کو نیب آرڈیننس کے تحت ریفر کردے کیوں کہ نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے وی کےتحت یہ کرپشن اور بدعنوانی کے زمرے میں آتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button