پاکستان

امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی،میں مخالفین کے اعصاب پر سوار ہوں:جنرل(ر) پرویز مشرف

دبئی(نیعز وی او سی آن لائن)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجودہے ، ملک بچانے کے لئے عبوری حکومت قائم ہونی چاہیے ، جے آئی ٹی نے ذمہ داریاں درست انداز میں نبھائیں ، امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی ،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نوازشریف کاآدمی ہے ، اس کے ذریعے الیکشن میں دھاندلی کروا کے نوازشریف اقتدار میں آیا ۔
ایکسپریس نیوز ‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ نےمخالفین کوخوابوں میں بھی میں نظر آ تا ہوں ،اچھی بات ہے چلو مخالفین کے اعصاب پرسوار تو رہتا ہوں ،ملک بچانے کیلئے عبوری حکومت قائم ہونی چاہیے اور عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجود ہے ۔پرویز مشرف نے کہا کہ جب جے آئی ٹی بنی تو میں بھی شک میں مبتلا تھا مگر جے آئی ٹی نے ذمہ داریاں درست انداز میں نبھائی ہیں ،حکومت جے آئی ٹی کو دھمکیاں دے رہی ہے ، یہ وقت کے فرعون ہیں ،جے آئی ٹی کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان فرعونوں کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر مجبور کیا ورنہ یہ لوگ کبھی بھی اپنا احتساب نہیں ہونے دیتے ،امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی ۔سابق صدر نے کہا کہ نوازشریف کی جلاوطنی کے بعد اسحاق ڈار نے بغیر دباؤ کے اعترافی بیان دیا تھا ،ہم نے سعودی بادشاہ کے کہنے پر نوازشریف کو جانے دیا تھا کیونکہ وہ پاکستان کے محسن اور ہمارے بھائی جیسے تھے ۔پرویز مشرف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نوازشریف کا آدمی تھا اس کے ذریعے الیکشن میں دھاندلی کروا کے نوازشریف اقتدار میں آیا ،فرض کریں اگر نوازشریف کے خلاف کیس واپس لے لیا جائے اور اسی طرح2018کے الیکشن میں جایا جائے تو آئندہ پندرہ بیس سال تک یہی لوگ دوبارہ دوبارہ منتخب ہوکر اقتدار میں آتے رہیں گے ،موجودہ الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے مجھے صاف شفاف انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ملک میں تیسری سیاسی قوت بنا سکتا ہوں مگر مجھے وطن واپسی پر اپنی نقل وحرکت پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے ،یہ حکومت عدالتوں پر اثرانداز ہوکر میری موومنٹ پر پابندی لگا سکتی ہے اس لئے جب تک مجھے یہ یقین نہیں ہوجاتاکہ میری نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں لگے گی تب تک میں وطن واپس نہیں آسکتا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button