استعمال شدہ خوردنی تیل کے دوبارہ استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے استعمال شدہ خوردنی تیل کے دوبارہ استعمال کو جرم قرار دیتے ہوئے ایسے تیل کو انسانی یا جانوروں کی خوراک میں استعمال کے لیے مڈل مین یا کسی بھی خریدار کو بیچنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ زائد المیعاد و مقررہ حد سے زائداستعمال شدہ خوردنی تیل اور گھی جو جانوروں کی خوراک اور صابن سازی کے نام پر خریدا جاتا تھا اس کو سموسہ، پکوڑا، مچھلی فرائی، نمکو اور دیگر اشیاء خوردونوش کی تیاری میں استعمال کیے جانے اور جانوروں کی آلائشوں، انتٹریوں ، پر اور کھال سے نکالے گئے تیل میں ملاکر اسے گاڑھا کر کے مختلف برانڈز کے نام پر فروخت کئے جانے کے متعددہولناک واقعات سامنے آئے ہیں۔
زائد المیعاد و مقررہ حدسے زائد استعمال شدہ خوردنی تیل اور گھی میں آکسیڈیشن (Oxidation)، پر آکسائیڈ ویلیو(Peroxide Value) ،ٹرانس فیٹی ایسڈ (Trans Fatty Acid) ،رینسڈیٹی (Rancidity) ، انتہائی مضر صحت عناصر بشمول کیمیائی عناصر وغیرہ کی بلند مقدار پائی جاتی ہے جو کہ کینسر، دل کی بیماریوں ، معدے اور انٹریوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں ۔ ترجمان کے مطابق جدید ممالک میں رائج طریقہ کارکے عین مطابق ، عوام کی صحت کے تحفظ اور عام آدمی سے بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے زائد المیعاد و مقررہ معیاد سے زائداستعمال شدہ تیل صرف بائیو ڈیزل بنانے والی کمپنیوں کو فروخت کرنے کی اجازت ہے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی بائیو ڈیزل پلانٹس کو باقاعدہ مانیٹر کرتی ہے اورزائد المیعاد و مقررہ معیاد سے زائداستعمال شدہ تیل صرف بائیو ڈیزل کی تیاری میں استعمال کو یقینی بناتی ہے۔ خوراک کی صنعت سے وابسطہ افراد کو آخری انتباہ کیا جا رہا ہے کہ وہ زائد المیعاد و مقررہ معیاد سے زائداستعمال شدہ تیل مڈل مین کی بجائے صرف پنجاب فوڈ اتھارٹی سے منظور شدہ بائیو ڈیزل بنانے والی کمپنیوں کو ہی فروخت کریں۔