سینٹرل جیل کراچی سے دہشتگردوں کا نیٹ ورک ختم کر دیا، رینجرز
ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ دہشتگرد اور جرائم پیشہ گروہوں کا سب سے مضبوط نیٹ ورک سینٹرل جیل کراچی سے چلایا جارہا تھا، جسے ختم کردیا گیا ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق رینجرز کی جانب سے یہ بریفنگ آرمی چیف کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی۔
ترجمان سندھ رینجرز کا مزید کہنا ہے کہ رینجرز کی کارروائیوں کی بدولت شہر میں دیگر جرائم کے ساتھ، اسٹریٹ کرائم کی شرح بھی کم ہوئی ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق رینجرز نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے بھرپور کارروائیاں کیں، شہر میں دیگر جرائم کے ساتھ اسٹریٹ کرائم کی شرح بھی کم ہوئی ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ بریفنگ میں اجلاس کو بتایا گیا کہ دہشت گرد اور جرائم پیشہ گروہوں کا سب سے مضبوط نیٹ ورک جیل سے چلایا جارہا تھا، جسے حالیہ کارروائی میں ختم کردیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رینجرز اختیارات 14 جولائی کو ختم ہورہے ہیں، 2014ء سے لیکر 2017ء تک جب بھی رینجرز کے اختیارات ختم ہوئے جرائم میں اضافہ ہوا، پاور ختم ہونے سے رینجرز کے ساتھ مل کر چلنے والی سورسز پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رینجرز آپریشن شروع ہونے سے اب تک 7500 سے زائدجرائم پیشہ عناصر کو پولیس کے حوالے کیا گیا، جن میں سے صرف چار سو کو سزائیں ملیں۔
ترجمان سندھ رینجرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ رینجرز کی جانب سے ایپکس کمیٹی میں اسٹریٹ کرائم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی زیادہ تر وارداتیں ٹریفک جام اور لوڈ شیڈنگ کے دوران ،یا ایسے علاقوں میں کی جاتی ہیں جہاں کیمرے نصب نہیں، جبکہ کار پارکنگ مافیا بھی اسٹریٹ کرائم کی وجہ بن رہی ہے۔
رینجرز نے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف دہشت گردی کی دفعات لگانے کی سفارش بھی کی۔