پاکستان

وزیراعظم عہدے پر برقرار رہا تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قوم نواز شریف کو مجرم تسلیم کرچکی ہے اور اگر کرپٹ وزیراعظم عہدے پر برقرار رہا تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم پر حملے کیے جارہے ہیں، جے آئی ٹی پر تنقید کا مطلب سپریم کورٹ پر تنقید ہے، حکومت نے عدلیہ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو میری ایک کال پر پورا پاکستان باہر نکل آئے گا، لوگ خاموشی سے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف منی لانڈرنگ کے ملزم ہیں جن کے خلاف فوجداری تحقیقات ہورہی ہیں جو کرپشن سے زیادہ سنگین جرم ہے، نواز شریف جے آئی ٹی میں 13 سوالات میں سے ایک کا بھی جواب دینے میں بھی ناکام ہوگئے، الٹا کہہ رہے ہیں کہ جے آئی ٹی میرے سوالات کا جواب نہیں دے رہی، مریم نواز سمیت شریف خاندان کو جے آئی ٹی میں گھسیٹنے کے قصور وار خود نواز شریف ہیں، انہوں نے اپنی جان بچانے کے لیے مرحوم والد اور بے چارے بچوں کو گھسیٹ لیا، حکومت کو پتہ ہے کہ فیصلہ اس کے خلاف آئے گا اس لیے جے آئی ٹی کو متنازع بنایا جارہا ہے۔
شہباز شریف کی جانب سے سانحہ بہاولپور کو 70 سالہ کرپشن کا نتیجہ قرار دینے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ 70 سال میں سب سے زیادہ کرپشن شریف برادران نے کی ہے، 21 سال اقتدار میں رہے ایک ادارہ ٹھیک نہیں کیا، بجلی صرف اشتہارات میں بنائی جاتی ہے، پی ٹی آئی نے چند سال میں خیبرپختون خوا میں پولیس کو ماڈل پولیس بنادیا، لیکن شریف برادران اور ان کے بچے صرف پیسہ بنانے میں لگے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت اداروں کو خریدنے میں ناکام ہوگئی تو سازش کا الزام لگادیا، فوج اور سپریم کورٹ پر انگلیاں اٹھائی جانے لگیں، کرپٹ وزیراعظم نواز شریف عہدے پر برقرار رہے تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی۔ پی ٹی آئی چیرمین نے سانحہ احمد پور شرقیہ کو انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پورے پنجاب میں ایک بھی برن سنٹر نہیں جس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟۔
پارا چنار اور کوئٹہ دھماکوں کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی بین الاقوامی سازش کی جارہی ہے، اتحادی افواج کے عراق پر حملے کے بعد یہ آگ لگائی گئی جو اب پھیلتی جارہی ہے، پاکستان یہ لڑائی روکنے میں کردار ادا کرے، بہاولپور کے بعد نواز شریف کوئٹہ اور پاراچنار کیوں نہیں گئے؟، فوج سے سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد میں پاراچنار کا دورہ کروں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑے ترقیاتی منصوبوں کا مقصد کمیشن بنانا ہے، بنیادی سہولیات پر پیسہ خرچ نہیں کیا جارہا، نواز شریف کا بیرونی دوروں کا یومیہ خرچہ 27 لاکھ روپے ہے، لیکن ان دوروں سے پاکستانیوں کو کیا ملتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ میر شکیل قوم کا مجرم ہے، مجرم کا ساتھی بھی مجرم ہوتا ہے، چور کو چوری میں مدد دینا جرم ہے، میڈیا کا کام خبر دینا ہے ایجنڈا سیٹنگ نہیں، جنگ جیو گروپ کے چیف ایگزیکٹیو اپنے میڈیا ہاؤس کے ذریعے مالی مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button