سائٹ تھانہ کی حدود میں *نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید چار پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ۔۔۔۔
آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ سمیت دیگر سینئر پولیس افسران کی شرکت۔۔۔*
*شہداء پولیس کی قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں ۔۔آئی جی سندھ*
*شہید پولیس اہلکاروں کےقتل میں ملوث دہشت گردوں کو ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا۔۔اے ڈی خواجہ*
ترجمان سندھ پولیس کے دفتر سے جاری ایک اعلامیئے کے مطابق *سائٹ تھانہ کی حدود سیمینس اور حبیب چورنگی کے قریب دوران روزہ افطار نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونیوالے اے ایس آئی محمد یوسف ، کانسٹیبلز شبیر،خالد اور اسرار کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکوارٹرز گارڈن ساؤتھ میں ادا کردی گئی* اس موقع پر پولیس کے خصوصی دستے نے *شہید سلام پیش کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی ۔۔*
نماز جنازہ میں *سینئر صوبائی وزیرمنظوروسان آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ،ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر ،ویسٹ ساؤتھ ایسٹ زونز کے ڈی آئی جیز ،ایس ایس پیز ویسٹ ساؤتھ ،اے آئی جی آپریشنز سندھ سمیت شہدائے ہولیس کے ورثاء دوست احباب ساتھی پولیس افسران جوان اور اہلیان علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔۔*
*آئی جی سندھ نے شہداء کے ورثاء سے دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظیار*کرتے ہوئے فرض کی راہ میں *شہید ہونیوالے پولیس اہلکاروں کی خدمات کوسلام وخراج تحسین پیش کیا ۔۔انہوں نے کہا کہ پولیس کلنگز میں ملوث دہشت گردوں انکے گروہوں سہولت کاروں اور سرپرستوں کی کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائیگا**
*آئی جی سندھ* نے کہا کہ *جرائم سے برسرپیکار پولیس افسران اور جوانوں کے عزائم اور حوصلوں کو ہرگز پست نہیں کیا جاسکتا اور اگر دیشت ایسا سنجھتے ہیں کہ انکے گھناؤنے ہتھکنڈوں اور دہشت گردانہ حملوں سے پولیس پیچھے ہٹ جائیگی تو یہ انکی بھول ہے۔۔عوام کی جان ومال کی سلامتی کی خاطر پولیس کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی پولیس کا ہر افسراور جوان دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ڈھال بن کر انکے مذموم مقاصد اورعزائم کو خاک میں ملانیکے لیئے ہمہ وقت الرٹ اور تیار ہے۔۔*
اس موقع پر انہوں نے شہدائے پولیس کے قانونی ورثاء کے لیئے *پچاس پچاس لاکھ روپئے کی امداد ،قانونی ورثاء کو محکمہ پولیس میں ایک ملازمت،ریٹائرمنٹ کی عمر تک ماہانہ تنخواہ اور دیگر مروجہ مراعات* دینے کا اعلان کیا اور اس حوالے سے تمام ترضروری *قانونی دستاویزی امورجلد سےجلد مکمل کرنیکے متعلقہ پولیس افسران کو مکمل کرکے برائے ملاحظہ ارسال کرنیکے احکامات دیئے۔۔*