سرکاری طور پر مکہ مکرمہ میں بیت اللہ پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کردی –
(بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس آف کینیڈا
سعودی حکام نے سرکاری طور پر مکہ مکرمہ میں بیت اللہ پر حملے کی ناکام کوشش اور منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔اس خبر سے پوری اسلامی دنیا میں غم وغصے کی لہر پائی جارہی ہے- سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مسجد الحرام پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور مکہ کی تین منزلہ عمارت میں واقع گھر میں چھپا ہوا تھا۔
انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سعودی سیکیورٹی فورسز نے خودکش حملہ آور کے گھر کا گھیراو کیا جہاں اہلکاروں اور حملہ آور کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔سعودی وزارت داخلہ نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں 3 منزلہ عمارت تباہ ہوگئی جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔
بعد ازاں سیکورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں 1 خاتون سمیت 5 مزید مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق مسجد الحرام کے نزدیک واقع علاقے اجیاد المصافی کے ساتھ ساتھ جدہ میں بھی چھاپے مارے ہیں۔سعودی وزارت داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک نے مسجد الحرام کی سیکیورٹی کو نشانہ بنا کر مقدس مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے حملے میں ملوث گروہ کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ماہ رمضان کے آخری عشرے کے باعث دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان اس وقت مکہ میں موجود ہیں۔سعودی ترجمان نے بتایا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں عمارت جزوی طور پر تباہ ہوئی جس کے باعث چھ عام شہری بھی زخمی ہوئے۔سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تین گروہوں نے ایک ایسے وقت میں خانہ کعبہ میں عبادت گذاروں اور سیکورٹی اہل کاروں پر حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے تیسرے گروہ کے خلاف جدہ میں کارروائی کی گئی۔بتایا جارہا ہے کہ مبینہ حملہ آور غیرملکی تھے-