(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جےآئی ٹی کومتنازع بنانے کی کوشش کررہی ہے ،جے آئی ٹی کو مختلف طریقوں سے دھمکایا جارہا ہے ،حکومت جے آئی ٹی کودھمکانا بند کرے ،جے آئی ٹی کی رپورٹ کےمتعلق کوئی پیشنگوئی نہیں کرونگا ،امید ہےکہ جے آئی ٹی انصاف پر مبنی رپورٹ پیش کرے گی۔
پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی میراعجاز حسین جکھرانی کے بڑے بھائی کی وفات پرتعزیت کےبعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے دو ججز نے پہلے ہی اپنا فیصلہ دے دیا ہے جبکہ 3ججز نے بھی صرف دو پیجز پر تحقیقات کے احکامات جاری کئے ، 10جولائی کو سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کی تحقیقات مکمل کرکے فیصلہ سنانا ہے، اس سلسلے میں مجھے کچھ مزید پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو نہ صرف ایک سینیٹر بلکہ وفاقی حکومت میں بیٹھے وزراء نے بھی دھرتی تنگ کرنے اور بچوں کو نقصان دینے جیسے سنگین دھمکیاں دی ہیں لیکن ان دھمکیوں کا جے آئی ٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا ، جے آئی ٹی نےتوصرف سن 1972سے 2000تک ٹریول آف منی کی تحقیقات کرنی ہےکہ پیسوں کی ٹریول کیسے ہوئی؟ جس کے متعلق پیش ہونے والےلوگوں کودیئے گئےسوال ناموں کےجوابات بھی اطمینان بخش نہیں دیئےگئےہیں۔ انہوں نےکہا کہ ملنےوالی دھمکیوں سے جے آئی ٹی متاثرنہیں ہوئی ہے لیکن فیصلہ تو پھر بھی سپریم کورٹ نے کرنا ہے،جےآئی ٹی نے اداروں کے عدم تعاون کے متعلق شکایات سپریم کورٹ کولکھی ہیں اور اپنے تحفظات بھی ظاہر کئے ہیں، نوازشریف اداروں پربھی اثر انداز ہونے کی کو شش کر رہے ہیں اور اداروں کی تبا ہی کے ذمہ دار بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جانتے ہیں پاناما کیس میں بچنے کیلئے ان کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے، نواز شریف اگر سمجھتے ہیں اصل پوزیشن کیا ہے تو باعزت طور پر استعفیٰ دے کر نیا وزیراعظم لے آئیں، نواز شریف قبل از وقت انتخابات کے بجائے اسمبلی کو مدت پوری کرنے دیں ،یہ نواز شریف کی پارٹی اور سیاست کیلئے بھی بہتر ہے