شادی میں دیری ،پانامہ ٹیسٹ میچ جیتنے والے ہیں‘ الیکشن تک شادی نہیں کروں گا : عمران
اسلام آباد (نیوز وی او سی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل میرا نوازشرف کو مشورہ ہے کہ وہ سکون آور ادویات کا ذخیرہ کر لیں۔ شاید اس وقت انہیں موقع نہ ملے۔ پیپلزپارٹی کے قمر زمان کائرہ مجھے پسند ہیں‘ لیکن وہ پی ٹی آئی میں نہیں آئے۔ آج سینیٹر ڈاکٹر بابراعوان پی ٹی آئی میں شامل ہونگے جبکہ میں شیخ رشید کو بھی تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دینے والا ہوں کیونکہ انہوں نے نوازشریف کے خلاف تن تنہا جدوجہد کی۔ کل تک مجھے بُرا بھلا کہنے والے اگر آج پی ٹی آئی میں آرہے ہیں تو بتایا جائے یہ کامیابی کس کی ہے۔ میری زندگی میں ہمیشہ میری مخالفت ہوئی ہے۔ کرکٹ میں پہلی بار آیا تو اس ٹیم کے سارے کھلاڑی ہی مجھے پسند نہیں کرتے تھے‘ عام انتخابات سے پہلے اور بہت بعد تک میرا کہیں شادی کا ارادہ نہیں‘ جو بات نہیں ہونی وہ نہ پوچھیں۔ انگوٹھی پہنی ہوئی ہے‘ لیکن یہ منگنی کی نہیں۔ موجودہ گلف بحران میں پاکستان کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ یہ اسرائیلی سازش ہے جبکہ افغانستان اپنے ہاں بھارت کے اثرورسوخ کی وجہ سے اپنے ہاں ہر دہشت گردی کا الزام پاکستان کو دھر دیتا ہے۔ عدالفطر خاران‘ ناران‘ شوگران کے پہاڑوں پر مناﺅں گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جے آئی ٹی میں جاری پانامہ کیس کی تحقیقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گیم تو ختم ہو چکی اب ان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی طاقتور کا احتساب ہو رہا ہے۔ شریف خاندان کا سارا دفاع قطری شہزادہ تھا جو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلئے پاکستان نہیں آیا۔ ہر جگہ قطری ان کے کام آیا‘ لیکن بیان کے وقت تو اس نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا۔ اس لئے اب ان کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ کسی طرح جے آئی ٹی کو متنازعہ کر دیں۔ اسی لئے یہ لوگ اصل ایشو پر نہیں آرہے۔ عمران خان نے کہا کہ میری آرمی چیف جنرل باجوہ سے جو ملاقات ہوئی تھی اس میں آرمی چیف نے مجھے پاکستان میں شفاف الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ جے آئی ٹی کو متنازعہ بنایا گیا تو عید کے بعد تحریک چلائیں گے۔ لگ رہا ہے کہ پانامہ کا ٹیسٹ جیتنے کے قریب ہوں۔ ججوں نے کہہ دیا ہے کہ قطری نہیں آئے گا تو خط ردی بن جائے گا۔ عنقریب سپریم کورٹ میں میچ جیتے والے ہیں۔ جے آئی ٹی میں نوازشریف کو خود کو بے قصور ثابت کرنے کا موقع ملا۔