سپریم کورٹ، نیب میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سےمتعلق کیس کی سماعت
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
سپریم کورٹ میں نیب میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت، جسٹس آصف سعید کھوسہ کہتے ہیں دوسروں کا احتساب کرنے والے ادارے کابھی اختساب ہوناچاہئے، نیب میں تقرریاں غلط تھیں، سپریم کورٹ نے سب ٹھیک کیا، دریں اثنا نیب سے برطرف کی جانیوالی ڈائریکٹرجنرل برائے آویئرنس اینڈ پریوینشن عالیہ رشید کی برطرفی کے خلاف نظرثانی درخواست پر بھی سماعت کی گئی، سماعت کے دوران وزیر اعظم کے وکیل نے کہا کہ عالیہ رشید کی تعیناتی وزیراعظم کی ہدایت پر کی گئی جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ وزیراعظم نےکس قانون کےتحت تعیناتی کاحکم دیا۔ وزیراعظم کے وکیل نے جواب میں کہا کہ عالیہ رشید ٹینس کی بین الاقوامی کھلاڑی تھیں، پالیسی کےتحت سابق قومی کھلاڑیوں کو مختلف محکموں میں ایڈجسٹ کیاگیا جس پر جسٹس آصف سعید برہم ہوگئے اور کہا کہ کیا اٹامک انرجی میں بھی کھلاڑی بھرتی ہوں گے؟ کیا اس سے متعلق کوئی قانون بنایا گیا یا وزیراعظم کاحکم ہی قانون ہے، سماعت کے دوران جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ایسی سفارشی بھرتیوں کےخلاف کارروائی تو نیب کا کام ہے۔ جس پرجسٹس آصف سعید بولے کہ نیب کو وزیراعظم کیخلاف ریفرنس دائرکرناچاہیئےتھا، کیا ہم وزیراعظم کیخلاف ریفرنس دائرکرنےکاحکم دیں اگر نیب وزیراعظم کی ہدایات مانےگاتولوگ کہاں جائیں گے؟