نوا شریف عدلیہ اور فوج پر سازش کا الزام لگا رہے ہیں: عمران
اسلام آباد (نیوز وی او سی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے کوئی نئی چیز پیش نہیں کی۔ انہوں نے پہلے سے لکھی ہوئی تقریر پڑھی۔ قطری شہزادے کاخط ان کا دفاع تھا، قطری شہزادہ نہیں آرہا، اب ان کے پاس بتانے کوکچھ نہیں کہ لندن محلات خریدنے کے لیے پیسے کیسے گئے؟ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے جے آئی ٹی سے باہر آکر میڈیا ٹاک کی، شرمناک بات یہ ہے کہ یہ اسے اپنے خلاف سازش بتا رہے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ یہ دو ہی طرف اشارہ کررہے ہیں یعنی فوج اور عدلیہ کہ وہ سازش کررہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب نئے آرمی چیف اور نئے چیف جسٹس آئے تو مریم نواز نے ٹویٹ کی کہ اندھیری رات نکل گئی، طوفان نکل گیا۔ عمران نے کہا کہ مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ اب حالات اچھے ہوگئے، نئے آرمی چیف بھی آئے اور چیف جسٹس بھی آئے ان پر انہیں پورا اعتماد تھا، آج یہ انہی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ نئے آرمی چیف اور نئے چیف جسٹس پر انہوں نے خوشیاں منائیں، حیرت ہے اب انہی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ تقریر میں سب سے شرمناک بات اداروں کی طرف اشارہ تھا، وزیراعظم کی تقریر میں اشارہ عدالت یا فوج کی طرف تھا۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے نوازشریف کے بیان کو اداروں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے اس بیان کے ذریعے تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ جیسے ادارے اس کے خلاف سازش کر رہے ہوں، ان کا اشارہ عدلیہ یا فوج کی طرف تھا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف سے قومی دولت لوٹنے کا حساب لینے تک عدالت عظمیٰ کے ساتھ کھڑے ہیں، ن لیگ کے گلوبٹوں نے غنڈہ گردی کی تو ان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جہانگیر ترین سے ملاقات میں کیا۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاناما کیس منطقی انجام کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ عمران نے کہا تھا ان کو رلائوں گا آج رونے کے دن آگئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف خود نہیں آئے، جے آئی ٹی کے حکم پر پیش ہوئے۔ نوا ز شریف بتائیں 1993 میں نیسکول، نیلسن کیسے بنائیں؟ اپارٹمنٹس بچوں کے نام کیسے منتقل ہوئے؟، 18سال کی عمر میں حسن، حسین ارب پتی کیسے ہو گئے؟ وزیراعظم استعفیٰ دیں اور اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کرائیں۔ دریں اثناء افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کا جے آئی ٹی میں پیش ہونا ہماری 21 سالہ جدوجہد کا ثمر ہے۔ ہم نے اسی لئے جدوجہد کی کہ طاقتور قانون کو جوابدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مضافاتی علاقوں میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون نافذ ہے۔ پولیس نے ہمیشہ طاقتور اور جرائم پیشہ لوگوں کو سپورٹ کیا۔ تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی جدوجہد کے آغاز میں کرپشن فری پاکستان کا خواب دیکھا تھا، ان کا ویژن ہے کہ کالی بھیڑوں کو ختم کئے بغیر ملک کو ترقی اور خوش حالی کی راہ پر ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ وزیراعظم نواز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی قابل رحم لیکن ملک کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔