پاکستان

پاک فوج خوشحالی کی راہ میں حائل برائیوں سے نجات دلانے کیلئے تمام دوسرے اداروں کے شانہ بشانہ ہے۔

راولپنڈی/ پشاور(نیوز وی او سی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ا فغانستان کو برادر ہمسایہ سمجھتے ہیں،دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اسلئے اس خطرے سے نمٹنے کیلئے الزام تراشی کی بجائے اعتماد کی بنیاد پر مربوط رد عمل کی ضرورت ہے، یکطرفہ امریکی ڈرون حملے تعاون کیلئے نقصان دہ ہیں، پاک فوج سے اگر قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو وہ خود موثر اقدامات کی صلاحیت رکھتی ہے ، ہماری توجہ آپریشن کی کامیابیوں کو فاٹا میں پائیدار امن اور استحکام کی شکل میں منتقل کرنے پر مرکوز ہے جس کیلئے اصلاحات کے ذریعے فاٹا کو جلد قومی دھارے میں لانا ضروری ہے،پاک فوج کامیابیوں کو مستحکم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی، فوج پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ بننے والے خطرات سے نجات کیلئے تمام دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز پشاور کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ۔ آرمی چیف کو پاک افغان سرحد کی صورتحال ، جاری اور مستقبل کے آپریشنز ، ترقیاتی کام کے حوالے سے پیش رفت اور عارضی بے گھر افراد کی واپسی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیکیورٹی صورتحال میں بہتری اور باڑ لگانے سمیت بہتر بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے کئے اقدامات کو سراہا۔ پاک فوج کے سربراہ نے فوجیوں کی پیشہ ورانہ تیاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ ہر طرح کے خطرات کیخلاف چوکس رہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ یکطرفہ ڈرون حملوں جیسے اقدامات تعاون کیلئے نقصان دہ اور اسکی رو ح کے منافی ہیں ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ ہمارے قبائلی بھائیوں نے اپنی حمایت تعاون اور عزم سے اپنی سکیورٹی فورسز کو آپریشنز کے دوران کامیاب ہونے کے قابل بنایا اور اب ان کیلئے بلاخوف اور معیاری سماجی زندگی گزارنے کا وقت آ گیا ہے ۔ فوج پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ بننے والے خطرات سے نجات کیلئے تمام دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ قبل ازیں کور ہیڈ کوارٹرز آمد پر آرمی چیف کا استقبال کمانڈر پشاور کور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے کیا۔ اے این این کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج پاکستان کو برائیوں سے پاک کرنے کیلئے دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، فاٹا میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو مستحکم بنا رہے ہیں، قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے اصلاحات کا عمل ضروری ہے۔ ڈرون حملوں جیسی یکطرفہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کو متاثر کرنے کے مترادف ہے، قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو پاک فوج کارروائی کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ فوج پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل برائیوں سے نجات دلانے کیلئے تمام دوسرے اداروں کے شانہ بشانہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button