سپین سے کاتالانیا کی آزادی کے لئے لوگ سڑکوں پر نکل آئے
میڈرڈ 14جون 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈ)
اسپین کی مشرقی کاتالونیا خود مختار انتظامیہ میں آزادی کے لئے یکم اکتوبر کو متوقع ریفرنڈم کے ساتھ تعاون کے لئے بارسیلونا میں مظاہرہ کیا گیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہزاروں کاتالان باشندوں نے ہسپانوی حکومت کی”غیر قانونی” قرار دئیے گئے ریفرنڈم کے لئے بین الاقوامی برادری سے تعاون کا مطالبہ کیا۔
مظاہرے میں مانچسٹر سٹی ٹیم کے تکنیکی ڈائریکٹر جوزف گارڈیولا نے بھی شرکت کی۔گارڈیولا ایک خالی بیلٹ بکس کے ساتھ اسٹیج پر آئے ، منشور کا انگریزی ترجمہ پڑھا اور بین الاقوامی برادری سے تعاون کا مطالبہ کیا۔منشور میں کہا گیا ہے کہ ہسپانوی حکومت نہ بھی چاہے تو بھی ہم اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے ریفرینڈم میں ووٹ کا استعمال کریں گے۔
منشور میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم یہاں سے ،آمر حکومت کے دبائو کے خلاف یورپ اور دنیا کی تمام جمہوریتوں سے اپیل کرتے ہیں۔ کاتالان کمیونٹی کے مطالبات کا واحد جواب بیلٹ بکس میں ووٹ کا استعمال کرنا ہے۔واضح رہے کہ کاتالونیا نے حالیہ ریفرینڈم 2014 میں کروائے اور ان میں ووٹروں کے 80 فیصد نے آزادی کے حق میں ووٹ کا استعمال کیا تھا تاہم ہسپانیہ کی سپریم کورٹ نے کاتالانیوں کے اسپین سے علیحدگی کا عمل شروع کرنے کے فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔
رواں سال میں بھی توقع ہے کہ کاتالونیا خود مختار انتظامیہ کے صدر کارلس پٴْگڈیمونٹ کے ریفرینڈم کے فیصلے پر دستخط کرنے کے ساتھ ہی اسپین انتظامیہ آئینی اقدامات شروع کروا کے سپریم کورٹ کے زریعے سے ریفرینڈم کے فیصلے کو منسوخ کروا دے گی۔یعنی یہ چیز معلوم ہے کہ کاتالونیا میں آئینی ریفرینڈم نہیں ہو گا بلکہ 9نومبر 2014 سے مشابہہ علامتی اور محدود ریفرینڈم ہو گا۔